ETV Bharat / state

ایم بی اے کرنے والے نوجوان نے پان کی انوکھی دکان کھولی

author img

By

Published : Jan 10, 2021, 4:42 PM IST

سب سے خاص بات یہ ہے کہ یہاں پان کھانے کے لئے لوگ فیملی کے ساتھ آتے ہیں۔ جبکہ عموماً پان کی دکان پر فیملی کا دور دور تک کوئی تصور نہیں ہوتا۔

Mumbai An MBA student opened a unique betel shopMumbai An MBA student opened a unique betel shop
ایم بی اے کرنے والے نوجوان نے پان کی انوکھی دکان کھولی

پان کا خیال آتے ہی آپ کے ذہن میں ایک چھوٹی سی دکان اور تمباکو کا خیال آتا ہوگا۔ جگہ جگہ پان کھا کر تھوکنے والوں کا بھی خیال آتا ہے۔ لیکن ممبئی کے ماہم علاقے میں ایک عالیشان پان کی دکان نے اپنی ایک نئی شناخت قائم کی ہے۔ یہاں 35 روپے سے لے کر 6000 روپے تک کی قیمت کے پان دستیاب ہیں وہ بھی بنا تمباکو کے، اور ایسے پان جنہیں کھا کر تھوکنے کا تصور آپ کے ذہن میں کبھی نہیں آئے گا۔

ایم بی اے کرنے والے نوجوان نے پان کی انوکھی دکان کھولی

اس سے بھی حیران کر دینے والی بات یہ ہے کہ اس پان کی دکان کے مالک نوشاد شیخ کی تعلیمی لیاقت ایم بی اے ہے۔ نوشاد نے نو برس ملازمت کی، لیکن انھیں ملازمت راس نہیں آئی۔ کچھ کر گزرنے کے جذبے کے سبب نوشاد نے پان کے 30 سے زیادہ پروڈکٹ بنا کر مارکیٹ میں ایک الگ شناخت قائم کی۔

نوشاد کہتے ہیں کہ وہ بہت خوش ہیں کہ انہوں نے پان کی اتنی ساری قسمیں پیش کیں جس کو لوگوں نے نہ صرف سراہا بلکہ بہت پسند کیا جا رہا ہے۔

سب سے خاص بات یہ ہے کہ ان کے یہاں پان کھانے کے لئے لوگ فیملی کے ساتھ آتے ہیں۔ جبکہ عموماً پان کی دکان پر فیملی کا دور دور تک کوئی تصور نہیں ہوتا۔

Mumbai An MBA student opened a unique betel shop
ایم بی اے کرنے والے نوجوان نے پان کی انوکھی دکان کھولی

رضوان مچھی والا ماہم علاقے میں مقیم ہیں۔ رضوان کہتے ہیں کہ آج وہ اپنے دوستوں کے ہمراہ یہاں آئے، یہاں پان کی اتنی قسمیں ہیں کی انھیں یاد نہیں کیا جا سکتا۔ اسے کھانے کے بعد یہ پتہ چلتا ہے کہ پان سچ میں ہر خاص و عام کے لئے ہے اسی لئے یہ دکان بیحد مقبول ہے۔

مزید پڑھیے: پائلٹ بنیں افشاں قریشی، بھارت میں ہی ملازمت کرنے کی خواہش مند

نوشاد کہتے ہیں کی بچپن میں انہوں نے پان کی دکان پر کام کیا ہے۔ یہ دکان ان کے دادا کے وقت سے چلی آرہی ہے۔ لیکن جب انہوں نے ایم بی اے کی تعلیم حاصل کی تو انہوں نے کچھ نیا کر گزرنے کی ٹھانی اور آج وہ کامیاب ہیں۔

نوشاد کی خواہش ہے کہ ملک کے کونے کونے میں اس طرح کی پان کو دکان کھلے جہاں تمباکو کا کوئی وجود نہ ہو اور فیملی کے ساتھ لوگ پان کا مزہ لے سکیں۔

پان کا خیال آتے ہی آپ کے ذہن میں ایک چھوٹی سی دکان اور تمباکو کا خیال آتا ہوگا۔ جگہ جگہ پان کھا کر تھوکنے والوں کا بھی خیال آتا ہے۔ لیکن ممبئی کے ماہم علاقے میں ایک عالیشان پان کی دکان نے اپنی ایک نئی شناخت قائم کی ہے۔ یہاں 35 روپے سے لے کر 6000 روپے تک کی قیمت کے پان دستیاب ہیں وہ بھی بنا تمباکو کے، اور ایسے پان جنہیں کھا کر تھوکنے کا تصور آپ کے ذہن میں کبھی نہیں آئے گا۔

ایم بی اے کرنے والے نوجوان نے پان کی انوکھی دکان کھولی

اس سے بھی حیران کر دینے والی بات یہ ہے کہ اس پان کی دکان کے مالک نوشاد شیخ کی تعلیمی لیاقت ایم بی اے ہے۔ نوشاد نے نو برس ملازمت کی، لیکن انھیں ملازمت راس نہیں آئی۔ کچھ کر گزرنے کے جذبے کے سبب نوشاد نے پان کے 30 سے زیادہ پروڈکٹ بنا کر مارکیٹ میں ایک الگ شناخت قائم کی۔

نوشاد کہتے ہیں کہ وہ بہت خوش ہیں کہ انہوں نے پان کی اتنی ساری قسمیں پیش کیں جس کو لوگوں نے نہ صرف سراہا بلکہ بہت پسند کیا جا رہا ہے۔

سب سے خاص بات یہ ہے کہ ان کے یہاں پان کھانے کے لئے لوگ فیملی کے ساتھ آتے ہیں۔ جبکہ عموماً پان کی دکان پر فیملی کا دور دور تک کوئی تصور نہیں ہوتا۔

Mumbai An MBA student opened a unique betel shop
ایم بی اے کرنے والے نوجوان نے پان کی انوکھی دکان کھولی

رضوان مچھی والا ماہم علاقے میں مقیم ہیں۔ رضوان کہتے ہیں کہ آج وہ اپنے دوستوں کے ہمراہ یہاں آئے، یہاں پان کی اتنی قسمیں ہیں کی انھیں یاد نہیں کیا جا سکتا۔ اسے کھانے کے بعد یہ پتہ چلتا ہے کہ پان سچ میں ہر خاص و عام کے لئے ہے اسی لئے یہ دکان بیحد مقبول ہے۔

مزید پڑھیے: پائلٹ بنیں افشاں قریشی، بھارت میں ہی ملازمت کرنے کی خواہش مند

نوشاد کہتے ہیں کی بچپن میں انہوں نے پان کی دکان پر کام کیا ہے۔ یہ دکان ان کے دادا کے وقت سے چلی آرہی ہے۔ لیکن جب انہوں نے ایم بی اے کی تعلیم حاصل کی تو انہوں نے کچھ نیا کر گزرنے کی ٹھانی اور آج وہ کامیاب ہیں۔

نوشاد کی خواہش ہے کہ ملک کے کونے کونے میں اس طرح کی پان کو دکان کھلے جہاں تمباکو کا کوئی وجود نہ ہو اور فیملی کے ساتھ لوگ پان کا مزہ لے سکیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.