ممبئی مہاراشٹر اسٹیٹ انٹلیجنس ڈپارٹمنٹ (ایس آئی ڈی)( کے پولیس انسپکٹر اعظم پٹیل کا کورونا وائرس کے سبب انتقال ہوگیا وہ گزشتہ کئی دنوں سے سیفی اسپتال میں زیر علاج تھے لیکن انہیں افاقہ نہیں ہوا، انہیں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا تھا جس کے بعد اعظم پٹیل کی حرکت قلب بند ہوگئی اور وہ مالک حقیقی سے جاملے۔
کورونا وائرس سے متاثر ا عظم پٹیل کی رحلت محکمہ پولیس اور مسلم حلقوں میں عظیم خسارہ ہے انہوں نے کئی اہم عہدوں پر بطور انسپکٹر,سب انسپکٹرخدمات انجام دی ہے۔
کرائم برانچ کے سب انسپکٹر کے طور پر اعظم پٹیل نے اپنے سفر کی ابتداء ممبئی کرائم برانچ سے شروع کی تھی وہ سابق پولیس کمشنر راکیش ماریا کے بھی معتمد خاص تھے. انہوں نے جوائنٹ پولیس کمشنر کرائم میرا بورونکر کے ساتھ بم دھماکہ سمیت انڈین مجاہدین اور داعش سے متعلق کیس کی بھی تفتیش کی ہے۔
ممبئی سے متصلہ کلیان میں داعش کا مشتبہ رکن اریب مجید کے کیس میں اعظم پٹیل نے این آئی اے میں تفتیش کی ہے اس کے ساتھ ہی وہ آئی بی سمیت کئی اہم شعبہ جات سے بھی وابستہ رہے ہیں ان کی رحلت سے پولیس محکمہ میں صف ماتم بچھ گئی ہے۔
وہ صوم و صلوۃ کے پابند تھے بلکہ دوسروں کو بھی نماز کی دعوت و تلقین کر تے تھے۔ نرم مزاج ملنسار اور اپنے کام کے تئیں انتہائی سنجیدہ افسر اعظم پٹیل کے جسد خاکی کو سپرد خاک کر دیا گیا۔ اس وقت چند ہی رشتہ داروں نے انہیں پرنم آنکھوں سے الوداع کہا کیونکہ کورونا وائرس کے سبب احتیاطی اقدامات و تدبیر ضروری ہے۔
ممبئی پولیس کے کئی افسران نے بھی اعظم پٹیل کی موت کو عظیم نقصان قرار دیا ہے انہوں نے اعظم پٹیل کو خراج عقیدت بھی پیش کیا ہے۔اعظم پٹیل صحافی برادری میں بھی کافی مقبول تھے جب وہ پولیس ہیڈ کوارٹر میں تھے تو پولیس پرم روم میں ہی زیادہ تر وقت گزارتے تھے وہ اخبارات کا باریک بینی سے مطالعہ بھی کرتے اور پھر نماز کا وقت ہوتا تو بلا کسی تامل کے فورا اٹھ کر چلے جایا کر تے تھے انہوں نے کئی صحافیوں کو بھی نماز کی پابندی کی دعوت دی تھی جبکہ ممبئی پولیس میں ان جیسے افسر شاذ و نادر ہی پائے جاتے ہیں جو صوم و صلوۃ کی پابندی کے ساتھ سادگی پسند ہو۔