ممبئی: جنوبی ممبئی میں واقع اسلام جمخانہ میں ریاستی وزیر برائے اقلیتی امور اور اوقاف عبدالستار عبدالنبی نے یقین دلایا کہ وہ ریاست کے سرکاری اقلیتی شعبوں کو بہتر اور سرگرم بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے اور آئندہ دس مہینے میں پیچیدہ مسائل اور رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا۔ اسلام جمخانہ اور ان کے صدر ایڈووکیٹ یوسف ابراہانی کی دعوت پر ممبئی کے معزز مسلمانوں سے ملاقات کی اور ان کے مسائل پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ مولانا آزاد مالیاتی کارپوریشن کا فنڈ پانچ سو کروڑ روپیے منظور کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے اور تعلیمی قرض بھی بڑھایا جائے گا جب کہ بیرون ملک تعلیم کے قرض دینے کی شرائط کو آسان بنایا جائے گا۔ عبدالستار نے کہا کہ اوقاف کی جائیدادوں کو سسٹم کے تحت کیا جائے گا اور کوشش کی جائے گی کہ ملت کو اس سے فائدہ پہنچے اور وہ تعلیمی اور سماجی سطح پر ترقی کرسکیں۔
یہ بھی پڑھیں:
Abdul Sattar on Cabinet Reshuffle محکمہ تبدیل کرنے کی درخواست میں نے خود کی تھی: وزیر عبدالستار
انہوں نے یقین دلایا اور دعویٰ کیا کہ آئندہ دس مہینے کا عرصہ کافی اہمیت کا حامل ہوگا اور اقلیتی فرقہ کی فلاح وبہبود کے لیے کئی اہم ترین منصوبوں پر عمل کیا جائے گا جو کہ ان کے مفاد میں ہوں گے۔ ابتداء میں اسلام جمخانہ کے صدر ایڈووکیٹ یوسف ابراہانی نے کہا کہ اقلیتوں کے حقوق اور تحفظ پر عبدالستار کے خیالات دوسروں سے مختلف ہیں اور وہ اس سلسلہ میں مثبت سوچ کے حامل ہیں۔ بلکہ عملی اقدام پر عمل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کئی مواقع پر اس کا ثبوت بھی دیا ہے۔ ان کے لائحۂ عمل پر ارباب اقتدار بھی توجہ دے رہے ہیں۔ یہ ایک خوش آئند بات ہے۔ اس موقع پر این سی پی کے قومی ترجمان اور سابق چیئرمین اقلیتی کمیشن نسیم صدیقی نے کئی تجاویز پیش کیں اور اپنے تجربات پیش کیے۔ انہوں نے کئی کمیشن اور کمیٹیوں کی تشکیل کا بھی مطالبہ کیا۔ ساتھ ہی ساتھ اردو ساہتیہ اکادمی، اقلیتی کمیشن، مولانا آزاد مالیاتی کارپوریشن اور اقلیتوں سے وابستہ دیگر کمیٹیوں کو بھی سرگرم کرنے کی وزیر موصوف نے یقین دہانی کرائی۔