شہر کے قلب میں واقع کوٹر گیٹ مسجد سے ہزاروں کی تعداد میں کارکنان اور شہریوں نے دیر شام ہاتھوں میں ترنگا اورموم بتی لے کر مرکزی حکومت کے خلاف زبردست نعرے بازی کرتے ہوئے روانہ ہوئے۔
بیشتر مظاہرین کے ہاتھوں میں ہندو اور مسلمان نوجوان کی علامتی تصویر لے کر 'آواز دو ہم سب ایک ہیں'، 'ہندومسلم کرو وچار کب تک سہیں گے اتیاچار' جیسے نعرے لگارہے تھے۔
پولیس نے مظاہرین کو پرانی میونسپل کارپوریشن کی عمارت کے پاس روک دیا جہاں یہ مارچ ایک جلسہ میں تبدیل ہوگیا جہاں مقررین نے ہزاروں کے مجمع سے خطاب کیا۔
اے آئی ایم آئی ایم کے مقامی صدر محمد خالد گڈو نے کہا کہ این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون ملک کے غریب عوام کے خلاف ہے۔حکومت کا یہ قدم آئین کی روح کے منافی ہے اور ہم کسی بھی قیمت پر بابا صاحب امبیڈکر کے آئین پر حملہ برداشت نہیں کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کا یہ قدم آئین ہند کے بنیادی ڈھانچے کو کمزور بنانے کی ایک سازش ہے۔جسے ہم ہمارے قائد بیرسٹر اسدالدین اویسی کی قیادت میں کبھی ہونے نہیں دیں گے۔