ممبئی سے متصل شہر کلیان میں دھوکہ دہی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ جہاں غریب مسلم کنبہ سے ایک شخص نے اولا کار دلانے کے نام پر 4 لاکھ روپے ٹھگ لیے اور پیسے کا مطالبہ کرنے پر مسلم کنبہ کو عسکریت پسندی میں پھنسانے کی دھمکی دی ہے۔
پولیس کے مطابق شہر کے ریتی بندر علاقے میں سید پروین زبیر (41) نامی خاتون اپنے اہل خانہ کے ساتھ رہائش پذیر ہیں، ان کے شوہر زبیر احمد سعودی عرب کی ایک کمپنی میں بطور میکینک کام کرتے تھے، لیکن کمپنی بند ہونے کے سبب وہ وطن واپس لوٹ آئے۔
تقریباً 9 ماہ قبل پروین کے پڑوسی اکرم قریشی نے انہیں اولا کار خرید کر ماہانہ 20 ہزار روپے آمدنی کا بھروسہ دیا تھا۔
سید پروین اولا کار خریدنے پر رضا مند ہوگئے، اس دوران اکرم قریشی اپنے دوست ادیش سنگھ کے ساتھ پروین کے گھر پہنچا اور 4 لاکھ روپے کا چیک لینے کے بعد ایک ماہ کے اندر انھیں اولا کار دلانے کی یقین دہانی کرائی۔
چار ماہ گزرنے جانے کے بعد جب پروین نے اکرم قریشی سے اولا سے متعلق پوچھا تو تب اکرم قریشی کے ہوش اڑا دینے والے تھے۔
پیسوں کا مطالبے پر اکرم نے کہا کہ 'اگر تم نے دوبارہ پیسوں کا مطالبہ کیا تو آدیش سنگھ تمہارے پورے خاندان کو کشمیری عسکریت پسندی قرار دے کر جیل بھیجوا دے گا۔
یہ سن کر سید پروین اور انکے شوہر کے حواس باختہ ہوگئے اس دھمکی کے بعد گھبرائے دونوں نے اسکا ذکر اپنے رشتہ داروں سے کیا۔جس کے بعد سید پروین نے بازار پیٹھ پولیس تھانہ میں شکایت درج کرائی ہے۔
پولیس نے اس کیس میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملزم اکرم قریشی کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ اس کا ساتھی ادیش سنگھ فرار ہے، جسے پولیس کی ٹیمیں تلاش کررہی ہیں۔
سید پروین کے مطابق ملزم اکرم قریشی متاثرہ زبیر احمد کو تھانے شہر لے گئے اپنے دفتر میں انھیں بٹھاکر دو فرضی پولیس اہلکاروں کو بلایا۔
فرضی پولیس والوں نے آتے ہی دھمکی دی کہ اگر دوبارہ پیسوں کا مطالبہ کیا گیا تو انھیں کشمیری دہشت گردی کے الزام میں عمر بھر کے لیے جیل میں ڈال دیا جائے گا۔
سید پروین کے مطابق ان کی بڑی بیٹی کی شادی کے لیے 4 لاکھ روپیہ جمع کیا گیا تھا. مگر اولا کار سے آمدنی کے چکر میں ان کی پوری رقم ڈوب گئی۔