حکومت کی جانب سے منائے جانے والے پروگرام میں مجلس اتحاد المسلمین کو چھوڑ کر تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اس موقع پر سابق رکن پارلیمنٹ چندرکانت نے امتیاز جلیل پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایم آئی ایم کو ریاست اور ملک سے لگتا ہے کوئی محبت نہیں ہے۔
انہوں نے مراٹھواڑہ کی آزادی میں جان کی قربانی دینے والوں کو بھی اس تقریب میں یاد کیا۔
ای ٹی وی بھارت نے ڈاکٹر مرزا خضر سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ اقلیتی طبقہ کے افراد مکتی سنگرام میں حصہ کیوں نہیں لیتے۔
ڈاکٹر مرزا خضر نے بتایا کہ مراٹھواڑہ مکتی سنگرام کے دن مراٹھواڑہ، تلنگانہ اور کرناٹک کے کچھ حصّوں سے نظام کی حکومت کا خاتمہ ہوا تھا۔
اس دن پولیس ایکشن کے نام پر لاکھوں اقلیتی فرقہ کے افراد کی جانیں گئی تھیں جس کی وجہ سے اقلیتیں مراٹھواڑہ مکتی سنگرام کی خوشیاں نہیں مناتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ دن افسوسناک تھا جس کے بعد حکومت نے پنڈت سندرلال کمیشن تشکیل دیا جس میں لاکھوں افراد کو قتل کئے جانے کا انکشاف ہوا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اتنے سال گذر جانے کے باوجود پنڈت سندرلال کمیشن کی رپورٹ منظر عام پر نہیں لائی گئی۔