شہر مالیگاؤں میں گزشتہ کچھ وقت سے آتشزدگی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے کا مل رہا ہے۔ مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ ان آتشزدگی کی وجوہات پر انتظامیہ کسی بھی قسم کا ٹھوس قدم نہیں اٹھا رہی ہے۔
تنگ گلیوں، ناجائز تجاوزات، بے ترتیب الیکڑک پولز، گلیوں اور سڑکوں کے درمیان لٹکتے الیکٹرک وائر وغیرہ کی وجہ سے فائر بریگیڈ کو آگ بجھانے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور گاڑیاں وقت پر جائے حادثہ پہنچ نہیں پاتی۔
اس سے قبل مختصر دورانیے میں ناگ چھاپ، دیوی کا ملّہ، رمضانپورہ سنجری چوک، مالدہ شیوار، عالیہ مسجد کے پاس، مچھلی بازار نوری ٹاور وغیرہ علاقوں میں لاکھوں روپے کی املاک آتشزدگی کے باعث تباہ و برباد ہوچکی ہے۔
گزشتہ روز بسم اللہ باغ میں اسی طرح کا ایک واقعہ پیش آیا جہاں تقریباً تین سے چار کارخانے آگ کی زد میں آئے اور لاکھوں روپے کا مالی نقصان ہوا۔
حالانکہ آگ پر آسانی سے قابو پایا جاسکتا تھا لیکن تنگ گلیوں، بے ترتیب الیکڑک پولز اور ناجائز تجاوزات کی وجہ سے فائر بریگیڈ کی گاڑیاں بر وقت جائے حادثہ پر نہیں پہنچ سکی اور کارخانہ مالکان اپنی املاک کو خاکستر ہوتا دیکھتے رہے۔
اس تعلق سے سماجی تنظیم حفاظت گروپ کے صدر محمد عارف نوری، خان باقر حسین، اشفاق فٹر، پپو بھائی، ساجد سجّو، راشد بھائی، طارق بھائی، آفتاب بھائی و دیگر ذمہ داران آگ متاثرہ مقام پر پہنچ کر متاثرین کی ڈھارس بندھائی۔