مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں میں عوام کے لیے نقل و حمل کا اہم ترین ذریعہ اور مرکز ایس ٹی بس ڈپو نیا بس اسٹینڈ New ST Bus Stand ہے جہاں سے روزانہ ہزاروں افراد ایک شہر سے دوسرے شہر کا سفر کرتے ہیں اور اسی وجہ سے سینکڑوں افراد کا بھی روزگار اس بس اسٹینڈ سے جڑا ہوا ہے لیکن پچھلے تقریباً ایک ماہ سے ایس ٹی ملازمین کی ہڑتال سے تمام ہی لوگ پریشان ہیں.ST Employees Strike Malegaon۔
ملازمین کی ہڑتال کے سبب تمام بسیں بند ہیں اور بسوں کی نقل و حمل بند ہونے کی وجہ سے جہاں عوام پریشان ہے وہی عوام آمدورفت کے لیے نعم البدل بھی تلاش کررہی ہے جس سے پبلک ٹرانسپورٹ اور اس سے منسلک افراد مستقبل سے متعلق شش و پنچ کا شکار ہیں۔
اس تعلق سے بس اسٹینڈ پر کینٹین چلانے والے ایس ٹی کینٹین ایسوسی ایشن کے سکریٹری وجے نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'پہلے ہی عالمی وبا کورونا وائرس Coronavirus Pandemic in Malegaon کے سبب پبلک ٹرانسپورٹ اور اس سے وابستہ کاروبار تباہی کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں۔ کورونا کے بعد دھیرے دھیرے کاروبار سے پٹری پر آرہا تھا لیکن پھر دیوالی کے سیزن میں بس بند ہوگئی جس کے باعث کینٹین چلانے والے ہزاروں افراد ایک بار پھر سے بیروزگار ہوگئے ہیں۔
وجے کا کہنا ہے کہ دیوالی کے سیزن کو دیکھتے ہوئے انہوں نے بینک سے قرض لے کر اپنی دکان میں ہزاروں روپے کے مال کا اسٹاک کیا تھا لیکن پھر سے صورتحال تشویشناک ہوگئی ہے۔
اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ ان کی دکان میں تقریباً 8 نوجوان کام کرتے ہیں جو بس میں بیٹھے مسافروں تک جاکر چیزیں فروخت کیا کرتے ہیں لیکن بسوں کی نقل و حمل بند ہونے کی وجہ سے اب وہ بھی بیروزگار ہوگئے ہیں۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ایسے حالات میں پبلک ٹرانسپورٹ پر واقع تمام کینٹین کا کرایہ معاف کیا جائے اور انہیں مالی امداد فراہم کی جائے۔