مرکزی حکومت کی طرف سے لائے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک کے چھ مہینے مکمل ہونے پر کسانوں نے آج یومِ سیاہ کے طور پر منایا۔ جس کا اثر مہاراشٹر میں بھی دیکھنے کو ملا۔ مالیگاؤں میں نوجوانوں نے کالے پرچم کے ساتھ قوانین کی مخالفت کی۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے نوجوانوں نے قوانین کو واپس لینے کی مانگ کی۔
مالیگاؤں میں قدوائی روڈ بازار علاقے میں واقع شہیدوں کی یادگار کے پاس بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی اور اکھل بھارتیہ کسان سبھا کی طرف سے احتجاج کیا گیا اور وزیر اعظم کے پتلا کو نذر آتش کرنے کی کوشش کی گئی، جسے پولیس اہلکاروں نے ناکام بنا دیا۔
موقع پر آل انڈیا یوتھ فیڈریشن ناسک ضلع جوائنٹ سیکریٹری فیضان انصاری نے نمائندے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ کسانوں کا احتجاج کرتے ہوئے تقریباً ایک سال ہوچکے ہے۔ کسان پہلے 6 مہینہ پنجاب میں احتجاج پر بیٹھے تھے پھر وہ اپنے جائز مطالبات منوانے دہلی جارہے تھے لیکن انہیں غازی پور بارڈر روک دیا گیا۔ جب سے ابھی تک کسان وہیں بیٹھے ہوئے ہیں۔
اکھل بھارتیہ کسان سبھا اور بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی کے اراکین نے وزیراعظم نریندر مودی سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔