مالیگاؤں: مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں میں جنتادل سیکولر کی جانب سے گذشتہ شب رابطہ آفس پر پریس کانفرنس منعقد کی گئی جہاں جنتادل سیکولر کے جنرل سیکرٹری محمد مستقیم نے یاترا کے دوران رونما ہونے والی ہنگامہ آرائی اور سٹی پولیس اسٹیشن میں درج ایف آئی آر سے متعلق کئی پہلؤں پر تبادلہ خیال کیا۔
اس موقعے پر محمد مستقیم نے بتایا کہ یکم اپریل کو مالیگاؤں آگرہ روڈ پر یاترا کے دوران رونما ہونے والی واردات نے شہر کی سیاست اور پولیس انتظامیہ کے ساتھ قانون پر بھی سوال کھڑا کردیا ہے۔ اس معاملے میں جنتادل سیکولر کی جانب سے مطالبہ کرنے کے تین دنوں کے بعد ایف آئی آر درج کی گئی۔ مگر ایف آئی آر میں جو دفعات کا اندراج کیا گیا ہے وہ ساری قابل ضمانت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شیرپور سے لیکر تمام تر راستوں میں کہیں ایسی واردات نہیں ہوئی لیکن ایک سازش کے تحت مسلم اکثریتی علاقوں میں ہنگامہ آرائی اور پتھراؤ کیا گیا۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ سارا معاملہ ایک وزیر اور ان کے فرزند کے دباؤ میں کیا گیا ہے۔ کیونکہ یاترا سے پہلے واٹس ایپ گروپ پر یہ میسج دیا گیا کہ حفاظت کے ساتھ یاترا کو چالیسگاؤں پھاٹے پر لانا ہے۔
محمد مستقیم نے ایف آئی آر کو لیکر بڑا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ روہت پاردی (ڈی جے مالک ) نامی شخص جو کہ دھولیہ علاقے کا رہنے والا ہے اور دیگر سات افراد پر ایف آئی آر درج کی گئی۔ جبکہ معلومات کے مطابق پولیس نے بجرنگ ڈی جے نامی گاڑی کو ضبط کیا ہے وہ مالیگاؤں کی بتائی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اس معاملے میں سنجیدگی سے صحیح سمت میں کارروائی کرے تاکہ یہاں کی عوام میں جو ناراضگی ہے وہ دور ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم عوام نمائندے ہیں اور یہ ہمارا فرض ہے کہ عوام کی باتوں کو انتظامیہ تک پہنچائیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سے مطمئین نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوئے تو ہم پولیس انتظامیہ کے اعلی افسران سے ملاقات کریں گے۔