ETV Bharat / state

مالیگاؤں: 12 سالہ ارسلان کے قتل کا معمہ حل، ایک گرفتار

گزشتہ 22 مئی کو مالیگاؤں شہر میں بارہ سالہ لڑکے کے قتل کا معاملہ پیش آیا تھا جس کے سبب شہر میں سراسیمگی پھیلی تھی لیکن پولیس نے محض دو ہفتوں میں قاتل کو گرفتار کر کے یہ معمہ حل کرنے کا دعویٰ کیا۔

murder mystery
murder mystery
author img

By

Published : Jun 9, 2021, 3:58 AM IST

Updated : Jun 10, 2021, 12:23 AM IST

بارہ سال کے ارسلان کے قتل کے روز سے ہی پولیس ملزم کی تلاش میں مصروف تھی اور ہر پہلو سے اس واردات کی جانچ کر رہی تھی جس میں اسے کامیابی ملی اور اس نے فیضان اختر نام کے 20 سالہ نوجوان کو قتل کے الزام میں گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

پولیس سپرنٹنڈنٹ سچن پاٹل

پولیس انتظامیہ نے پریس نوٹ جاری کرتے ہوئے قتل کی اس واردات کا خلاصہ کیا۔

پولیس کی جانب سے جاری کردہ پریس نوٹ کے مطابق مالیگاؤں کے رحمت آباد علاقے میں رہنے والا 12 برس کا ارسلان شیخ 22 مئی کو اپنے دوست کے ساتھ کھیلنے کے لیے آزاد نگر گیا ہوا تھا لیکن دیر رات تک جب گھر واپس نہیں لوٹا تو اس کے والدین پریشان ہوئے اور ارسلان کی تلاش شروع کی لیکن کوئی سراغ نہ ملنے مقتول کے والد شیخ سلیم شیخ موسی نے آزاد نگر پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی۔

آزاد نگر پولیس اسٹیشن کے افسران نے تعزیرات ہند کی متعدد دفعات کے تحت اغوا کا کیس درج کرکے ارسلان کے قاتل کی تحقیقات شروع کی لیکن شکایت درج ہونے کے دو دن بعد 12 سالہ معصوم ارسلان کی لاش ملت مدرسہ کے سامنے واقع ایک زیر تعمیر عمارت میں مسخ شدہ حالت میں پائی گئی۔

پولیس نے ابتدائی تحقیقات میں پایا کہ کسی نامعلوم نے ارسلان کو کسی چیز سے مار کر قتل کردیا تھا اور ثبوت مٹانے کی غرض سے لاش کو ایک ایسی عمارت میں پھینک دیا جہاں زیادہ کوئی آتا جاتا نہ ہو۔

اس کیس کی تحقیقات پولیس سپرنٹنڈنٹ سچن پاٹل کی قیادت میں شروع کی گئی اور ان کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے نامعلوم قاتل کو گرفت میں لینے کے لیے پولیس انسپکٹر پاریکر کی نگرانی میں ایک خصوصی دستہ تشکیل دیتے ہوئے کارروائی میں مزید تیزی لائی گئی۔

پولیس نے جائے واردات کے اطراف و اکناف کے سی سی ٹی وی فوٹیج کھنگالے اور ایک فوٹیج میں پایا کہ ایک سائیکل سوار ارسلان کو لے جا رہا ہے۔ سائیکل سوار کرتا،پائجامہ پہنے سرخ سائیکل پر سوار ہے جو اندازے سے نوجوان معلوم ہوتا ہے۔

سی سی ٹی وی فوٹیج میں سراغ ملنے کے بعد پولیس نے اپنے ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے ملزم کی تلاش شروع کی اور 8 جون کو رونق آباد علاقے سے 20 سالہ فیضان اختر کو اس معاملے میں گرفتار کیا گیا۔ پولیس پوچھ گچھ میں گرفتار نوجوان نے ارسلان کے قتل کا اعتراف کیا۔

پولیس کو دیئے گئے بیان میں گرفتار نوجوان فیضان اختر نے بتایا کہ اس نے بد فعلی کے ارادے سے ارسلان کو اغوا کیا تھا لیکن ارسلان نے اس کی مخالفت کی جس کے بعد اس نے ارسلان کے سر پر پتھر سے وار کر کے اسے موت کے گھاٹ اتار دیا اور لاش کو زیر تعمیر عمارت میں پھینک کر وہاں سے فرار ہوگیا۔

محکمہ پولیس کی جانب سے جاری کردہ پریس نوٹ میں مزید بتایا گیا کہ ملزم فیضان اختر شہر کے دت نگر علاقے کا رہنے والا ہے اور اس کی عمر محض 20 برس ہے۔

ضلع ناسک دیہی پولیس سپرنٹنڈنٹ سچن پاٹل کی قیادت میں آزاد نگرپولیس اسٹیشن کے پی آئی دلیپ پاریکر، سب انسپکٹر بی وی واگھ، کانسٹیبل گووندا بیہاڑے، سمادھان کدم، سدرشن مورے اور سچن تھورات نے قتل کے اس معمہ کو حل کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔

بارہ سال کے ارسلان کے قتل کے روز سے ہی پولیس ملزم کی تلاش میں مصروف تھی اور ہر پہلو سے اس واردات کی جانچ کر رہی تھی جس میں اسے کامیابی ملی اور اس نے فیضان اختر نام کے 20 سالہ نوجوان کو قتل کے الزام میں گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

پولیس سپرنٹنڈنٹ سچن پاٹل

پولیس انتظامیہ نے پریس نوٹ جاری کرتے ہوئے قتل کی اس واردات کا خلاصہ کیا۔

پولیس کی جانب سے جاری کردہ پریس نوٹ کے مطابق مالیگاؤں کے رحمت آباد علاقے میں رہنے والا 12 برس کا ارسلان شیخ 22 مئی کو اپنے دوست کے ساتھ کھیلنے کے لیے آزاد نگر گیا ہوا تھا لیکن دیر رات تک جب گھر واپس نہیں لوٹا تو اس کے والدین پریشان ہوئے اور ارسلان کی تلاش شروع کی لیکن کوئی سراغ نہ ملنے مقتول کے والد شیخ سلیم شیخ موسی نے آزاد نگر پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی۔

آزاد نگر پولیس اسٹیشن کے افسران نے تعزیرات ہند کی متعدد دفعات کے تحت اغوا کا کیس درج کرکے ارسلان کے قاتل کی تحقیقات شروع کی لیکن شکایت درج ہونے کے دو دن بعد 12 سالہ معصوم ارسلان کی لاش ملت مدرسہ کے سامنے واقع ایک زیر تعمیر عمارت میں مسخ شدہ حالت میں پائی گئی۔

پولیس نے ابتدائی تحقیقات میں پایا کہ کسی نامعلوم نے ارسلان کو کسی چیز سے مار کر قتل کردیا تھا اور ثبوت مٹانے کی غرض سے لاش کو ایک ایسی عمارت میں پھینک دیا جہاں زیادہ کوئی آتا جاتا نہ ہو۔

اس کیس کی تحقیقات پولیس سپرنٹنڈنٹ سچن پاٹل کی قیادت میں شروع کی گئی اور ان کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے نامعلوم قاتل کو گرفت میں لینے کے لیے پولیس انسپکٹر پاریکر کی نگرانی میں ایک خصوصی دستہ تشکیل دیتے ہوئے کارروائی میں مزید تیزی لائی گئی۔

پولیس نے جائے واردات کے اطراف و اکناف کے سی سی ٹی وی فوٹیج کھنگالے اور ایک فوٹیج میں پایا کہ ایک سائیکل سوار ارسلان کو لے جا رہا ہے۔ سائیکل سوار کرتا،پائجامہ پہنے سرخ سائیکل پر سوار ہے جو اندازے سے نوجوان معلوم ہوتا ہے۔

سی سی ٹی وی فوٹیج میں سراغ ملنے کے بعد پولیس نے اپنے ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے ملزم کی تلاش شروع کی اور 8 جون کو رونق آباد علاقے سے 20 سالہ فیضان اختر کو اس معاملے میں گرفتار کیا گیا۔ پولیس پوچھ گچھ میں گرفتار نوجوان نے ارسلان کے قتل کا اعتراف کیا۔

پولیس کو دیئے گئے بیان میں گرفتار نوجوان فیضان اختر نے بتایا کہ اس نے بد فعلی کے ارادے سے ارسلان کو اغوا کیا تھا لیکن ارسلان نے اس کی مخالفت کی جس کے بعد اس نے ارسلان کے سر پر پتھر سے وار کر کے اسے موت کے گھاٹ اتار دیا اور لاش کو زیر تعمیر عمارت میں پھینک کر وہاں سے فرار ہوگیا۔

محکمہ پولیس کی جانب سے جاری کردہ پریس نوٹ میں مزید بتایا گیا کہ ملزم فیضان اختر شہر کے دت نگر علاقے کا رہنے والا ہے اور اس کی عمر محض 20 برس ہے۔

ضلع ناسک دیہی پولیس سپرنٹنڈنٹ سچن پاٹل کی قیادت میں آزاد نگرپولیس اسٹیشن کے پی آئی دلیپ پاریکر، سب انسپکٹر بی وی واگھ، کانسٹیبل گووندا بیہاڑے، سمادھان کدم، سدرشن مورے اور سچن تھورات نے قتل کے اس معمہ کو حل کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔

Last Updated : Jun 10, 2021, 12:23 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.