دستور ہند بچاو کمیٹی کے کنوینر سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ مولانا عمرین محضوظ رحمانی نے شہیدوں کی یادگار قدوائی روڈ پر دوپہر ایک بجے عوام سے خطاب کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس قانون کو ختم کرے۔ مولانا نے تمام سیاسی، سماجی، ملی فلاحی تنظیموں کے افراد کے علاوہ برادران وطن کے نمائندہ افراد کا احتجاج میں شرکت پر شکریہ ادا کیا۔
رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف سب سے پہلے قائد مجلس اسد الدین اویسی نے پارلیمنٹ میں بل کی نقل کو پھاڑ کر احتجاج کیا تھا۔ آج ہم اس قانون کو رد کرتے اور حکومت کو یہ بتا دینا چاہتے ہیں کہ ہمیں یہ قانون نا قابل قبول ہے۔
معروف سرجن ڈاکٹر سعید فارانی نے اس موقع پر کہا کہ دستور ہند ملک کی ریڑھ کی ہڈی کی طرح ہے اگر اسے توڑ دیا جائے تو پورا ملک ٹوٹ جائے گا۔ دستور ہند اس ملک میں سبھی دھرم اور ذاتی کے پوروں کو یکساں حقوق فراہم کرتا ہے۔
پروگرام کے اخیر میں دستور ہند بچاو کمیٹی کی جانب سے پرانت آفیسر کو ایک مطالباتی میمورنڈم دیا گیا۔ اس موقع پر سابق مئیر شیخ رشید، صوفی غلام رسول قادری، مستقیم ڈگنیٹی اور شہر کی مختلف سرکردہ شخضیات نے شرکت کی۔ پولس کے سخت بندوبست میں ریلی اور جلسہ کا پر امن اختتام ہوا۔