اردو میڈیا سینٹر پر نصر فاونڈیشن سماجی تنظیم کی جانب سے منعقد پریس کانفرنس میں متاثرہ لڑکی اس کے والد اور والدہ نے پورے معاملے کو میڈیا کے سامنے پیش کیا اور انصاف کی اپیل کی۔
لڑکی کے والد وحید خان یونس خان پیشے سے مزدور اور پربھنی کے رہنے والے ہیں، انہوں نے میڈیا کے سامنے اس پورے معاملے کو اجاگر کیا۔
وحید خان نے کہا کہ 'ان کی بیٹ کا نکاح 21 جنوری 2020 کو مالیگاؤں کے مالدہ علاقہ کے 36 سالہ شیخ عمران شیخ عابد کے ساتھ ہوا تھا، لڑکی کو جہیز اور دیگر سامان کے ساتھ رخصت کر دیا گیا لیکن جب دولہا دولہن پربھنی سے بذریعہ ٹرین منماڑ ریلوے اسٹیشن پہنچے تو دولہا وہاں سے ہی فرار ہو گیا۔
بعد ازاں شبانہ نامی خاتون جو پیشے سے اگوا (رشتہ طئے کرنے والی) ہے اور جس نے یہ نکاح کروایا تھا، نے لڑکی والوں کو یہ بھی نہیں بتایا تھا کہ لڑکا پہلے سے ہی شادی شدہ اور دو بچوں کا باپ ہے۔
متاثرہ کے والد نے بتایا کہ میری بیٹی کو مالیگاؤں کی مالدہ کالونی میں رکھا اور اس کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا پھر چند دنوں میں ہی زبردستی طلاق بھی کر وادیا۔
وحید خان نے مزید بتایا کہ اس پورے معاملے کا علم انییں نہیں تھا، لیکن جب میری بیٹی نے فون پر پوری تفصیل بتائی کہ اسے ممبئی فروخت کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 'اب یہ معاملہ پولس میں درج ہے اور نصر فاونڈیشن کی جانب سے انہیں مدد کی گئی لیکن ابھی تک ملزمین پولس کی گرفت سے باہر ہیں۔
وحید خان نے مطالبہ کیا ہے کہ 'ہمیں جلد از جلد انصاف ملے۔
اس پریس کانفرنس میں سعید حاجی، عزیز اعجاز، ڈاکٹر ذاکر، شعبان شاہ، صغیر احمد، شہباز بخت اور نصر فاونڈیشن کے دیگر اراکین موجود تھے۔
پریس کانفرنس کے اخیر میں متاثرہ لڑکی نے پورے معاملے کو میڈیا کے سامنے پیش کیا، نصر فاونڈیشن کے فعال رکن شہباز بخت اور اکھل بھارتیہ اردو سکشک سنگھ کے صدر عزیز اعجاز نے ای ٹی وی بھارت پر اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔