مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں کی کُل جماعتی تنظیم کے ذمہ داران نے سبھی مکتب فکر کے علماء کے ساتھ سٹی پولیس اسٹیشن کنٹرول روم پہنچ کر ایڈیشنل ایس پی چندر کانت کھانڈوی کو لاک ڈاؤن کے خلاف میمورنڈم دیا۔
اس موقع پر کُل جماعتی تنظیم کے ترجمان مولانا عبدالحمید ازہری نے کہا کہ ملک کے انتہائی ابتر اقتصادی حالات میں لاک ڈاؤن اب عوام کے لیے نا قابل برداشت ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'شہر میں چھوٹا موٹا کاروبار کرنے والوں کو بھی حکومت کام کرنے سے روکتی ہے اس کا نتیجہ بُرا ہوسکتا ہے کیوں کہ اس شہر میں یومیہ مزدوروں کی بڑی تعداد رہتی ہے۔
مولانا عبدالحمید ازہری نے کہا کہ 'کل جماعتی تنظیم کا مطالبہ کہ اس مرتبہ لاک ڈاؤن میں اب اصحاب خیر اور متوسط طبقہ گذشتہ کی طرح عوام کہ امداد بھی نہیں کر سکے گا کیوں کہ گزشتہ ایک سال میں ان کے کاروباری حالات بھی خراب ہوچکے ہیں۔ اس لیے حکومت لاک ڈاؤن کے بارے میں محتاط اور سہولت والا راستہ اختیار کرے۔
اس کے علاوہ مولانا موصوف نے سخت الفاظ میں کہا کہ 'مساجد میں باجماعت نماز پر جزوی پابندی بھی قبول نہیں اس لیے کہ مساجد اللہ کا گھر ہیں اس لیے یہاں آنے سے کسی کو روکا نہیں جا سکتا۔ رمضان المبارک میں پنج وقتہ نمازوں کے علاوہ تراویح اور اعتکاف کا بھی اہتمام ہوتا ہے جس سے مسلمان دستبردار نہیں ہو سکتے۔ اس لیے مساجد کو نوٹس دینے کا عمل بند کیا جائے۔ اگر لاک ڈاؤن ضروری ہو تو صرف رات دس بجے سے صبح پانچ بجے تک لگایا جائے۔
اس سلسلے میں یوسف الیاس نے کہا کہ 'مالیگاؤں کے علماء نے ہمیشہ نہ صرف حالات کو قابو میں رکھنے میں پولیس کی معاونت کی ہے بلکہ بعض مواقع پر پولیس کو عوام کے غصے سے بھی بچایا ہے لیکن آج پولیس لاک ڈاؤن کے نام پر سختی کر رہی ہے۔