جنتادل سیکولر کے ترجمان انیس مستری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ معمولی سی چوری کا پتہ بھی پولیس آسانی سے لگا لیتی ہے لیکن کارپوریشن کے املاک کی چوری پر عوامی نمائندے کیوں خاموش ہیں اور عوامی ملکیت کی چوری پر کب روک لگے گی؟
انیس مستری نے بتایا کہ اس سے قبل بھی گیارہ ہزار کالونی میں واقع کووڈ سینٹر سے 80 لاکھ روپے مالیت کے سامان چوری ہوئے تھے جس کی پولیس میں شکایت بھی درج کرائی گئی لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی-
انہوں نے کہا کہ کارپوریشن گیرج میں کھڑی گاڑیوں کا معائنہ کیا جائے تو رجسٹر ریکارڈ پر ٹریکٹر سے لے کر ایمبولینس اور کارپوریشن ملکیت میں شامل دیگر سبھی گاڑیاں ملیں گی لیکن وہ سب کی سب کھوکھلی ہوچکی ہیں-
جنتادل سیکولر کے ترجمان نے مطالبہ کیا کہ کارپوریشن میں برسر اقتدار کارپوریشن ملکیت میں شامل اور گیرج کی گاڑیوں کی انکوائری کے لیے کمیٹی تشکیل دیں اور جنرل بورڈ میٹنگ میں ایک ٹھہراؤ منظور کرواکر اس کمیٹی کے زریعہ کارپوریشن املاک کی چوریوں کی رپورٹ تیار کرکے انکوائری کی جائے-