مالیگاؤں کارپوریشن کے لیے 14 ویں مالیاتی فنڈ سے متعدد گھنٹہ گاڑیاں خریدی گئی تھی لیکن تمام گھنٹہ گاڑیوں پر ڈرائیور کی سہولت دستیاب نہیں ہو سکی جس کی وجہ سے 23 گھنٹہ گاڑیاں گزشتہ ایک برس سے واڈیا ہسپتال کے احاطے میں ہی کھڑی تھی۔
چھبیس فروری بروز جمعہ جب محکمہ گیرج کے ملازمین نے واڈیا ہسپتال میں کھڑی ان گاڑیوں کا جائزہ لیا تو تبھی اس بات کا انکشاف ہوا کہ 23 گاڑیوں میں سے 19 گاڑیوں کی بیٹریاں نامعلوم چوروں نے غائب کر دی ہیں-
متعلقہ افسران پولیس میں شکایت درج کرانے پر غور کررہے ہیں اور ہسپتال میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج بھی کھنگالی جا رہی ہے-
خیال رہے کہ محکمہ گیرج کے افسران کی یہ لاپرواہی کوئی نئی بات نہیں ہے اس سے قبل بھی کارپوریشن نے محفوظ زچگی اسکیم شروع کرتے ہوئے شہریان مالیگاؤں کے لیے ایک نئی ایمبولینس متعارف کرائی تھی اور اب گزشتہ آٹھ مہینوں سے یہ ایمبولینس گیرج میں پڑی دھول کھا رہی ہے-
علاوہ ازیں مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کی جانب سے 25 لاکھ میں خریدی گئی ایک جے سی بی گاڑی یہاں کئی مہینوں سے بے کار پڑی ہوئی ہے-فی الحال ہاؤس لیڈر اسلم انصاری نے اس واقعے کی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔
اسلم انصاری نے بتایا کہ واڈیا ہسپتال کے انچارج اور کمشنر کی عدم توجہی کے سبب یہ واقعہ پیش آیا ہے کیونکہ واڈیا دواخانے میں مریضوں کی آمد کم ہوتی ہے جبکہ یہاں ملازمین کی تعداد زیادہ ہے ان حالات میں یہاں کھڑی 19 گاڑیوں کی بیٹریاں کس نے اور کیسے چوری کی اس کی جانچ کی جانی چاہیے ۔