ریاست مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والی پاورلوم صنعت کی بقا اور کساد بازاری سے نمٹنے کے لیے برسوں سے نت نئی حکمت عملی اپنائی جاتی رہی ہے لیکن اس بار سب کچھ بے سود نظر آرہا ہے۔ وجہ یہ ہے کہ بنکر سوت (یارن) انتہائی مہنگے داموں پر مل رہا ہے جبکہ ان کا تیار کردہ کپڑا انتہائی سستے داموں میں فروخت ہورہا ہے۔
اس تعلق سے مالیگاؤں شہر میں بہوجن سماج پارٹی کے صدر ظہور زم زم نے ایک مکتوب روانہ کرکے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ 'بھیونڈی، مالیگاؤں سمیت دیگر علاقوں کے پاورلوم صنعت کاروں و بنکروں کو ایک خصوصی پیکیج فراہم کرکے انہیں مالی تعاون فراہم کیا جائے-'
ظہور زم زم نے بتایا کہ 'موجودہ صورتحال میں بنکر و مزدور سبھی پریشان ہیں اگر حکومت اس مطالبے پر عمل پیرا ہوتی ہے تو صنعت کاروں کو چاہیے کہ وہ اپنے مزدوروں کو ایک راشن کٹ اور کچھ پیسہ بطور تعاون فراہم کرے۔'
یہ بھی پڑھیں: مالیگاؤں: نشہ آور اشیاء کے خلاف کامیاب میٹنگ
بی ایس پی رہنما ظہور زم زم نے مزید کہا کہ 'رواں برس کے تعلیمی سال کے دوران تعلیمی سرگرمیاں شروع کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں لیکن حکومت مہاراشٹر نے ابھی تک پہلی تا آٹھویں جماعت میں زیر تعلیم طلبا کو کتابیں فراہم نہیں کی گئی ہیں۔ جس کے سبب طلبا اور سرپرست حضرات کافی پریشان ہیں کیونکہ کورونا و لاک ڈاؤن کے سبب پہلے ہی عام لوگوں کی کمر ٹوٹ چکی ہیں اور اب بچوں کی کتابیں و دیگر لوازمات کے لیے انہیں مزید دقتیں برداشت کرنی پڑے گی۔
اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے مہاراشٹر حکومت کو چاہیے کہ وہ گزشتہ برسوں کی طرح رواں برس بھی طلبا کو کتابیں فراہم کریں۔'