بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی گروپ) قانونی امداد کمیٹی کی جانب سے ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے آج خصوصی این آئی اے عدالت میں کریمنل پروسیجر کوڈ کی دفعہ 439(2)کے تحت ایک عرضداشت داخل کی اور عدالت سے گزارش کی کہ وہ ملزم سوامی سدھاکر کی ضمانت منسوخ کرے، کیونکہ اس نے عدالت کی جانب سے عائد پابندیوں کی خلاف ورزی کی ہے۔
عدالت کو بتایا کہ گیا کہ ملزم عدالت کی اجازت کے بغیر نیپال گیا تھا اور وہاں اس نے ایک پروگرام میں شرکت کی تھی جس کی تفصیلات انٹرنیٹ پر موجود ہیں۔
ضمانت منسوخ کیے جانے کی درخواست کے ساتھ نیپال میں منعقد ہوئے پروگرام کی تفصیلات مع فوٹو عدالت میں داخل کی گئیں۔
ایڈوکیٹ شاہد ندیم کی جانب سے داخل عرضداشت کو ریکارڈ پر لیتے ہوئے خصوصی جج پی آر سٹرے نے ملزم کے وکیل اور خصوصی وکیل استغاثہ اویناش رسال کو حکم دیا کہ وہ اپنا جواب داخل کریں۔
متاثرین کی جانب سے ضمانت منسوخ کیئے جانے کی درخواست کی دفاعی وکیل نے زبانی مخالفت کی اور عدالت سے کہا کہ بم دھماکہ متاثرین کو اس معاملے میں بالراست بولنے کا حق نہیں۔ وہ اپنی بات بذریعہ وکیل استغاثہ عدالت میں رکھ سکتے ہیں۔
دفاعی وکیل کے اعتراض پر ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے کہا کہ تین ہفتوں قبل انہوں نے سرکاری وکیل سے درخواست کی تھی کہ وہ ملزم کی ضمانت منسوخ کرنے کی درخواست عدالت میں داخل کرے کیونکہ ملزم نے عداالت کے حکم کی دھجیاں اڑاتے ہوئے نیپال کا سفر کیا تھا لیکن سرکاری وکیل کی جانب سے کوئی مثبت جواب نہ ملنے پر وہ عدالت میں بحالت مجبوری ملزم کی ضمانت منسوخ کیے جانے کی درخواست کررہے ہیں۔ کیونکہ انہیں ڈر ہے کہ اگر ملزم کی ضمانت منسوخ نہیں کی گئی تو ملزم ملک سے فرار ہوسکتا ہے۔
ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کتنے بار ملک سے باہر گیا ہے اس کی تفتیش ہونا چاہئے اور این آئی اے کو اس معاملے میں دلچسپی لینا چاہئے ورنہ دوران سماعت ملزم ملک سے فرار ہوسکتا ہے۔
انسداد دہشت گرد دستہ اے ٹی ایس اور این آئی اے نے ملزم پر بم دھماکہ میں اہم کردار ادا کرنے جیسے سنگین الزامات عائد کیئے تھے۔ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے عدالت کو مزید بتایا کہ یہ بم دھماکہ متاثرین کی بدقستمی ہے کہ انہیں انصاف حاصل کرنے کے لیئے استغاثہ کی ذمہ داریاں نبھانا پڑ رہی ہے۔
واضح رہے کہ ملزم سوامی سدھاکر دھر دویدی نے مارچ 2019 میں نیپال کا سفر کیا تھا اور وہاں ویدیک سائنس اور ماڈرن سائنس کے عنوان پر منعقدہ انٹرنیشنل کانفرنس میں شرکت کی تھی۔ ملزم کے عدالت کی اجازت کے بغیر بیرون ملک کا سفر کرنے کا علم ہوتے ہی بم دھماکہ متاثرین نے خصوصی این آئی اے عدالت سے رجوع کیا۔سال 2017 میں ملزم کی ضمانت منظور کرتے وقت خصوصی این آئی اے عدالت نے ملزم کے ملک سے باہر جانے پر پابندی لگا دی تھی لیکن اس کے باوجود ملزم نے بیرون ملک کا سفر کیا۔