نئی دہلی: سپریم کورٹ نے ایکناتھ شندے اور ان کے گروپ کے 15 ایم ایل ایلز کی اہلیت کے معاملے کو بڑی بنچ کو منتقل کر دیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ اس معاملے میں کوئی بھی فیصلہ لینا قبل از وقت ہے۔ اس لیے اسے 7 ججوں کی بڑی بنچ کے حوالے کیا جا رہا ہے۔ سپریم کورٹ نے ادھو ٹھاکرے اور وزیر اعلی ایکناتھ شندے کی جانب سے مہاراشٹر میں گذشتہ سال کی سیاسی ہلچل اور اقتدار کی تبدیلی سے متعلق دائر کی گئی مختلف عرضیوں پر آج اپنا فیصلہ سنایا۔ عدالت نے کہا کہ اس معاملے میں کوئی بھی فیصلہ لینا قبل از وقت ہے۔ اس لیے اسے 7 ججوں کی بڑی بنچ کو سونپا جا رہا ہے۔ اس معاملے میں ادھو ٹھاکرے گروپ کے رہنما سنجے راوت نے کہا کہ اگر آج وزیر اعلی شندے سمیت 16 ایم ایل ایز کو نااہل قرار دے دیا جاتا ہے تو غداروں کا یہ گروپ ختم ہو جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ گذشتہ سال ایکناتھ شندے اور ان کے گروپ کے کچھ ایم ایل ایلز نے بغاوت کی تھی اور اس کے بعد ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی مہا وکاس اگھاڑی (MVA) حکومت گر گئی تھی۔ 16 مارچ کو آئینی بنچ نے متعلقہ درخواستوں پر سماعت مکمل کرنے کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ اس معاملے کی حتمی سماعت 21 فروری کو شروع ہوئی اور نو دن تک دونوں فریقوں کے دلائل سنے گئے۔ ٹھاکرے گروپ نے سماعت کے دوران سپریم کورٹ سے درخواست کی تھی کہ وہ سنہ 2016 کے اپنے اسی فیصلے کی طرح ان کی حکومت بحال کردے جسیے اس نے اروناچل پردیش کے وزیر اعلی نبام تُکی کی حکومت بحال کی تھی۔ بہرحال عدالت عظمیٰ نے اس معاملے میں فی الوقت کوئی فیصلہ لینے کے بجائے اسے 7 ججوں کی بڑی بنچ کو سونپ دیا۔
یہ بھی پڑھیں: Maharashtra Political Crisis مہاراشٹر سیاسی بحران پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آج، شندے گروپ پش و پیش میں مبتلا