جس میں کئی اہم معاملات پر غور و خوض کیا گیا ہے اور ذرائع کے مطابق ریاست میں 15۔20 دن کے اندر ایک نئی حکومت وجود میں آسکتی ہے۔
پہلی بار تینوں پارٹیوں کے لیڈران ایک ساتھ جمع ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ حکومت کی تشکیل کے لیے بنائی جانے والی این سی پی کی رابطہ کمیٹی کے ایک رکن نے اس بات کا دعوی کیا ہے کہ آئندہ 15۔20 دنوں میں مہاراشٹر میں شیوسینا-این سی پی اور کانگریس کی حکومت بن جائے گی کیونکہ حکومت بنانے کی کوششیں تیز ہوگئی ہیں۔
ممبئی میں پہلی بار تینوں پارٹیوں نے ایک ساتھ ملاقات کی۔ مہاراشٹر میں مخلوط حکومت کے قیام کے لئے فارمولوں پر تبادلہ خیال کیا جارہا ہے۔
بدھ کے روز کانگریس اور این سی پی قائدین کا اجلاس ہواتھا۔ اس کے بعد، شیو سینا کی جمعرات کے روز بھی ان دونوں پارٹیوں کے ساتھ میٹنگ ہوئی۔
تینوں پارٹیوں کے رہنماؤں نے مل بیٹھ کر حکومت سازی کے فارمولے پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
ایک این سی پی رہنما کے مطابق اس اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ممبئی میں تینوں سیاسی پارٹیوں کے مابین باہمی معاہدے کے بعد سونیا گاندھی اور شرد پوار ایک بار پھر دہلی میں ملاقات کریں گے۔
پوری مشق کو 15۔20 دن میں مکمل کرنے اور حکومت بنانے کی کوشش کی جائے گی۔
تینوں پارٹیوں کی پہلی میٹنگ میں کانگریس کے سابق وزیراعلیٰ پرتھوی راج چوہان، ایوان کے لیڈر وجے ویڈٹیوار ،مانک راﺅ ٹھاکرے این سی پی کی طرف سے ریاستی صدر جینت پاٹل سینیئر لیڈر چھگن بھجبل،
ترجمان نواب ملک، شیوسینا کے ایوان میں لیڈرایکناتھ شندے سمیت سینیئر لیڈر سبھاش ڈیسائی شامل موجود رہے۔
بتایا جاتا ہے کہ تینوں پارٹیوں کی طویل ملاقاتوں کا مقصد یہ ہے کہ ریاست سے صدر راج کا خاتمہ کروایا جائے اور بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھتے ہوئے ریاست میں پانچ سال کے لیے ایک پایہ دار اور مضبوط حکومت تشکیل دی جائے۔
واضح رہے کہ مہاراشٹراسمبلی انتخابات کے نتائج کے آنے کے نصف ماہ گزر جانے کے بعد بھی حکومت سازی میں کسی بھی پارٹی کے آگے نہ آنے کے بعد گورنر نے صدر راج کی سفارش کردی تھی۔
اس سے قبل انہوں نے بی جے پی پھر شیوسینا اور این سی پی کو طلب کرکے حکومت سازی کے سلسلہ میں وقت دیا تھا،لیکن ایسا نہ ہونے پر صدرراج نافذ کردیا گیا۔