کرناٹک کا سیاسی سیاسی درجہ حرارت میں مزید تیزی اس وقت دیکھنے کو ملی جب کانگریس رہنما ڈی کے شیو کمار ممبئی کے ہوٹل میں باغی اراکین اسمبلی سے ملنے پہنچے لیکن پولیس نے انہیں اندر داخل ہونے سے روک دیا ہے۔
اس دوران کرناٹک کے وزیر ڈی کے شیو کمار نے کہا،' میں نے یہاں کمرہ بک کیا ہے۔ بہت چھوٹی سی پریشانی ہے۔ ہمیں بات چیت کرنی ہے۔ ہم سیدھے چھوڑ نہیں سکتے۔ انہیں ڈرانے کا کوئی سوال ہی نہیں ہے۔ ہم ایک۔ دوسرے کی عزت کرتے ہیں۔
اس دوران باغی رکن اسمبلی نارائن گوڑا کے حامیوں نے ڈی کے شیو کمار کے آنے پر ان کے خلاف نعرے بازی کی۔
اطلاعات کے مطابق استعفیٰ دینے والے اراکین اسمبلی سےکرناٹک کے وزیر اعلی ایچ ڈی کمارا سوامی اور کانگریس رہنما ڈی کے شیو کمارکے پہنچنے کا اندیشہ ظاہر کیا تھا اور اپنے تحفظ کا مطالبہ کیا تھا، اس کے لیے باغی اراکین اسمبلی نے ممبئی پولیس کمشنر کو خط لکھ کرتحفظ کا مطالبہ کیا تھا، اس لیے انہیں ہوٹل میں داخل نہیں ہونے دیا جائے۔
جس کے بعد پوئی میں واقع ہوٹل رینیسینس کے باہر سخت سکیورٹی کر دی گئی ہے۔ ممبئی پولیس کے ساتھ ریپیڈ ایکشن فورس کی ٹیمیں تعینات کر دی گئی ہیں۔ ممئی شمال علاقے کے ایڈیشنل کمشنر دلیپ ساونت بھی ہوٹل پہنچ چکے ہیں۔
10 اراکین اسمبلی دستخط والے خط میں لکھا ہے ،'ہم کرناٹک اسمبلی کے منتخب ہوئے رکن اسمبلی ہیں اور پوئی کے ہوٹل رینی سین میں رکے ہوئے ہیں۔ ہمیں اطلاع ملی ہے کہ وزیر اعلی کمارا سوامی اور ڈی کے شیو کمار اور دیگر رہنما ہوٹل میں آنے والے ہیں۔ ہم ان سے خوف زدہ ہیں اور ہم ان سے ملنا نہیں چاہتے ہیں۔ برائے مہربانی اس معاملے میں ہماری مدد کریں اور انہیں ہوٹل احاطے میں داخل نہیں ہونے دیں۔'