مہاراشٹر کے سماجی ترقی کے وزیر دھننجئے منڈے کے کورونا سے متاثر ہونے کے بعد مہا وکاس اگھاڑی کے وزراء میں تشویش کا ماحول دیکھا جا رہا ہے۔
دھننجے منڈے نے حالیہ کابینہ اجلاس کے دوران متعدد وزراء سے رابطہ کیا تھا۔ اس لئے این سی پی کے ساتھ مہا وکاس اگھاڑی کے وزراء کی تشویش بڑھ گئی ہے۔
معلومات کے مطابق 'اجلاس میں نائب وزیر اعلی اجیت پوار، جتیندر اوہاڑ، راجندشینگنے، وجے و ٹی وار ، چھگن بھجبل، ورشا گائیکواڑ، سنیل کیدار اور اسلم شیخ نے شرکت کی تھی۔'
طبی اصول کے مطابق کورونا سے مثبت پائے جانے افراد کے رابطے میں آنے والے ہر شخص کو قرنطینہ میں رکھا جاتا ہے۔ ان کے نمونے لے کر اس کی جانچ کی جاتی ہے۔ چونکہ دھننجے منڈے کی رپورٹ مثبت پائی گئی ہے اور انہوں نے حالیہ کابینی اجلاس میں شرکت بھی کی تھی اس لئے اس اجلاس میں شامل تمام وزراء کو قرنطینہ میں رکھا جانا چاہئے مگر ابھی تک کسی بھی وزیر کو قرنطینہ میں نہیں رکھا گیا ہے۔'
کہا جا رہا ہے کہ 'تمام وزرا جسمانی فاصلے کے قواعد کو مدنظر رکھتے ہوئے اس میٹنگ کے دوران ایک دوسرے سے فاصلے پر بیٹھے تھے۔ اس ضمن میں وزیر صحت راجیش ٹوپے نے کہا کہ 'چونکہ میٹنگ جسمانی فاصلے کے اصول کے تحت ہوئی تھی اس لئے کسی بھی وزیر کو فوری طور پر کورونا کی جانچ کے لئے نہیں کہا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'دھننجئے منڈے کی طبیعت بھی ٹھیک ہے۔ انہیں سانس لینے میں صرف پریشانی ہو رہی تھی۔ اب انہیں بریچ کینڈی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ان کی صحت اچھی ہے۔ لہذا گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔'