ETV Bharat / state

Maharashtra Rain: گوونڈی میں عمارت منہدم، 7 افراد ہلاک، ریڈ و آرینج الرٹ جاری

author img

By

Published : Jul 23, 2021, 12:20 PM IST

Updated : Jul 23, 2021, 1:37 PM IST

کولہاپور میں شدید بارش کی وجہ سے سڑکیں ڈوب جانے کے بعد 47 گاؤں منقطع ہوگئے ہیں اور 965 خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا پڑا۔

Landslide in Raigad district
Landslide in Raigad district

مہاراشٹر میں شدید بارش اور دریاؤں کے طغیانی کے باعث جمعرات کے روز کونکن ریلوے روٹ پر ٹرین خدمات متاثر ہے، جس کے نتیجے میں تقریباً چھ ہزار مسافر پھنس گئے ہیں۔

گوونڈی میں عمارت منہدم، 7 افراد ہلاک، ریڈ و آرینج الرٹ جاری

شدید بارش کی وجہ سے ممبئی سمیت ریاست کے دیگر کئی حصوں میں ریل اور روڈ ٹریفک متاثر ہے۔ اس کی وجہ سے حکام کو بچاؤ کے کام میں انتظامیہ کی مدد کے لئے نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کو فون کرنا پڑا۔

ممبئی کے علاقے گوونڈی میں ایک عمارت کے گرنے کے بعد سات افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

ریاست کے ضلع کولہاپور میں شدید بارش کی وجہ سے سڑکیں ڈوب جانے کے بعد 47 گاؤں منقطع ہوگئے ہیں اور 965 خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا پڑا۔ افسران نے یہ معلومات فراہم کیں ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ بارش کے دوران ضلع میں مختلف مقامات پر ایک خاتون سمیت دو افراد پانی میں بہہ گئے ہیں۔

کونکن ریلوے روٹ کے متاثر ہونے کی وجہ سے اب تک بہت ساری ٹرینوں کا روٹ بدل دیا گیا ہے اور کئی ٹرینیں منسوخ کردی گئی ہیں۔

شدید بارش کی وجہ سے کونکن ضلع کے اہم دریا رتناگری اور رائےگڑھ ضلع کے دریا خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہے ہیں اور سرکاری عملہ متاثرہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں مصروف ہے۔

چیف منسٹر آفس کے مطابق وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے بارش کی وجہ سے ان دو ساحلی اضلاع میں پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا ہے۔

اسی کے ساتھ ہی بھارت کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے ساحلی علاقوں کے لئے اگلے تین دن تک تیز بارش کی وارننگ جاری کی ہے۔

وزیراعلیٰ نے عہدیداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ چوکس رہیں اور دریاؤں کے آبی سطح پر نظر رکھیں اور لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کریں۔

کونکن ریلوے کے عہدیداروں نے بتایا کہ راستے میں خلل پیدا ہونے کی وجہ سے نو ٹرینوں کو اپنی منزل سے پہلے موڑ دیا گیا جبکہ کئی ٹرینوں کو منسوخ کردیا گیا ہے۔

مہاراشٹرا میں موسلا دھار بارش: گوونڈی میں عمارت گری، سات ہلاک، ریڈ و آرینج الرٹ جاری
مہاراشٹرا میں موسلا دھار بارش: گوونڈی میں عمارت گری، سات ہلاک، ریڈ و آرینج الرٹ جاری

کونکن ریلوے کے عہدیداروں نے بتایا کہ یہ ٹرینیں مختلف اسٹیشنوں پر محفوظ مقامات پر ہیں اور ان کے اندر مسافر بھی محفوظ ہیں۔ انہیں کھانے پینے کی اشیاء مہیا کرائی جارہی ہیں۔

عہدیدار نے بتایا کہ شدید بارش کی وجہ سے رتناگری میں چیپلون اور کامٹھے اسٹیشنوں کے درمیان واشیشٹھ دریا کے پل کے آبی سطح خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسافروں کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس سیکشن پر ٹرین خدمات عارضی طور پر معطل کردی گئیں۔

ریلوے حکام کے مطابق پانچ ہزار پانچ سو سے چھ ہزار مسافر کونکن ریلوے روٹ پر ٹرینوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔

کونکن ریلوے کا 756 کلو میٹر لمبا ریل روٹ ہے جو ممبئی کے قریب روہا سے منگلورو کے قریب واقع تھوکر تک ہے۔

مہاراشٹر، گوا اور کرناٹک کے راستے ایک چیلنج والے خطوں میں سے ایک ہیں کیونکہ یہاں بہت سارے دریا، وادیاں اور پہاڑ موجود ہیں۔

کونکن ریلوے نے بتایا کہ چپلن میں سیلاب کی صورتحال کے سبب نو ٹرینوں کے روٹ کو بدل دیا گیا ہے۔ ان میں سے دادر ساونتواڑی خصوصی ٹرین کو چپلن اسٹیشن اور سی ایس ایم ٹی-ماڈگاؤں جن شتابدی خصوصی ٹرین کو کھیڑ اسٹیشن کی طرف موڑ دیا گیا ہے۔

کونکن ریلوے کے ترجمان گیریش کرندیکر نے بتایا کہ ان ٹرینوں میں سوار مسافر محفوظ ہیں۔ تمام تر پریشانیوں کے باوجود، کوکن ریلوے کے مسافروں کو کھانا پینا فراہم کیا جارہا ہے۔

جگ بڑی، وششٹھی، کوڈاولی، شستری، باؤ سمیت رتناگری ضلع کے اہم دریا خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہے ہیں۔

اس کے نتیجے میں کھیڑ، چیپلون، لانجا، راجہ پور، سنگمیشور قصبے اور اس سے ملحقہ علاقے متاثر ہوئے ہیں اور ان علاقوں میں رہنے والے افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے۔

جمعرات کی شام مغربی مہاراشٹر کے ضلع ستارا کے وائی تحصیل میں لینڈ سلائیڈنگ کے بعد دو افراد لاپتہ ہوگئے ہیں۔

سی ایم او کے بیان کے مطابق ہمسایہ ضلع رائے گڑھ میں بھی اسی طرح کنڈلیکا، امبہ، ساویتری، پاتال گنگا، گڑھی، اولہاس سمیت اہم دریا خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہے ہیں۔

جائزہ میٹنگ کے دوران ٹھاکرے نے بتایا کہ بھارت کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے اگلے تین دن تک خطے میں تیز بارش کا انتباہ جاری کیا ہے۔

دریں اثنا سی ایم او نے بتایا کہ ستارا ضلع کے مشہور پہاڑی اسٹیشن مہابلیشور میں گذشتہ 24 گھنٹوں میں 380 ملی میٹر بارش ہوئی ہے، جس سے ساویتری اور دیگر دریا کے آبی سطح میں اضافہ ہوا ہے۔ صبح آٹھ بجے سے رات آٹھ بجے تک بارش ریکارڈ کی گئی۔

ریلوے حکام کے مطابق بدھ کی رات 10.15 بجے وسطی ریلوے نے ممبئی سے 120 کلومیٹر دور قصارا کے قریب عنبرمالی اسٹیشن کے قریب پٹریوں پر بہت زیادہ پانی بھر جانے اور قصارا گھاٹ پر پتھر ٹوٹ کر گرنے کے بعد ٹیٹوالا اور اگتپوری ریڈ ڈویزن کے درمیان سینٹرل ریلوے نے ٹریفک کو معطل کردیا ہے۔

انہوں نے بتایا بعد ازاں رات 12.20 بجے سینٹرل ریلوے نے ممبئی سے تقریباً 90 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ونگانی اسٹیشن کے قریب سیلاب کی حالت پیدا ہونے اور کھنڈالا گھاٹ ڈویزن میں کچھ پتھروں کے گرنے کے بعد انبرناتھ اور لوناولا کے درمیان ٹریفک متعطل کر دیا گیا ہے۔ تاہم جمعرات کی سہ پہر کو 17 گھنٹے بعد یہ راستہ بحال کردیا گیا۔

سینٹرل ریلوے کے چیف ترجمان شیواجی ستار نے کہا کہ لمبی دوری والی ٹرینوں کو بحال کرنے میں کچھ وقت لگے گا اور پھنسے ہوئے مسافروں کو ان کی منزل مقصود تک پہنچانے کے لئے بسوں کا انتظام کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چھترپتی شیواجی مہاراج ٹرمینل سے قصارا تک ریل سیکشن جمعرات کی سہ پہر تین بجے بحال ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ پوری رات ہونے والی بارش کی وجہ سے قصارا سے ایگتپوری تک 14 کلومیٹر طویل پہاڑی علاقے میں چھ مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ اور پتھر گرنے کی اطلاع ملی ہے۔

ممبئی سے شمال اور مشرقی بھارت جانے والی ٹرینیں قصارا گھاٹ سے گزرتی ہیں۔ ستار کے مطابق قصارا گھاٹ روٹ میں پھنسنے والی تین ٹرینوں کو ایگت پوری پہنچایا گیا ہے۔

مہاراشٹر میں شدید بارش اور دریاؤں کے طغیانی کے باعث جمعرات کے روز کونکن ریلوے روٹ پر ٹرین خدمات متاثر ہے، جس کے نتیجے میں تقریباً چھ ہزار مسافر پھنس گئے ہیں۔

گوونڈی میں عمارت منہدم، 7 افراد ہلاک، ریڈ و آرینج الرٹ جاری

شدید بارش کی وجہ سے ممبئی سمیت ریاست کے دیگر کئی حصوں میں ریل اور روڈ ٹریفک متاثر ہے۔ اس کی وجہ سے حکام کو بچاؤ کے کام میں انتظامیہ کی مدد کے لئے نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کو فون کرنا پڑا۔

ممبئی کے علاقے گوونڈی میں ایک عمارت کے گرنے کے بعد سات افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

ریاست کے ضلع کولہاپور میں شدید بارش کی وجہ سے سڑکیں ڈوب جانے کے بعد 47 گاؤں منقطع ہوگئے ہیں اور 965 خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا پڑا۔ افسران نے یہ معلومات فراہم کیں ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ بارش کے دوران ضلع میں مختلف مقامات پر ایک خاتون سمیت دو افراد پانی میں بہہ گئے ہیں۔

کونکن ریلوے روٹ کے متاثر ہونے کی وجہ سے اب تک بہت ساری ٹرینوں کا روٹ بدل دیا گیا ہے اور کئی ٹرینیں منسوخ کردی گئی ہیں۔

شدید بارش کی وجہ سے کونکن ضلع کے اہم دریا رتناگری اور رائےگڑھ ضلع کے دریا خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہے ہیں اور سرکاری عملہ متاثرہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں مصروف ہے۔

چیف منسٹر آفس کے مطابق وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے بارش کی وجہ سے ان دو ساحلی اضلاع میں پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا ہے۔

اسی کے ساتھ ہی بھارت کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے ساحلی علاقوں کے لئے اگلے تین دن تک تیز بارش کی وارننگ جاری کی ہے۔

وزیراعلیٰ نے عہدیداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ چوکس رہیں اور دریاؤں کے آبی سطح پر نظر رکھیں اور لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کریں۔

کونکن ریلوے کے عہدیداروں نے بتایا کہ راستے میں خلل پیدا ہونے کی وجہ سے نو ٹرینوں کو اپنی منزل سے پہلے موڑ دیا گیا جبکہ کئی ٹرینوں کو منسوخ کردیا گیا ہے۔

مہاراشٹرا میں موسلا دھار بارش: گوونڈی میں عمارت گری، سات ہلاک، ریڈ و آرینج الرٹ جاری
مہاراشٹرا میں موسلا دھار بارش: گوونڈی میں عمارت گری، سات ہلاک، ریڈ و آرینج الرٹ جاری

کونکن ریلوے کے عہدیداروں نے بتایا کہ یہ ٹرینیں مختلف اسٹیشنوں پر محفوظ مقامات پر ہیں اور ان کے اندر مسافر بھی محفوظ ہیں۔ انہیں کھانے پینے کی اشیاء مہیا کرائی جارہی ہیں۔

عہدیدار نے بتایا کہ شدید بارش کی وجہ سے رتناگری میں چیپلون اور کامٹھے اسٹیشنوں کے درمیان واشیشٹھ دریا کے پل کے آبی سطح خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسافروں کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس سیکشن پر ٹرین خدمات عارضی طور پر معطل کردی گئیں۔

ریلوے حکام کے مطابق پانچ ہزار پانچ سو سے چھ ہزار مسافر کونکن ریلوے روٹ پر ٹرینوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔

کونکن ریلوے کا 756 کلو میٹر لمبا ریل روٹ ہے جو ممبئی کے قریب روہا سے منگلورو کے قریب واقع تھوکر تک ہے۔

مہاراشٹر، گوا اور کرناٹک کے راستے ایک چیلنج والے خطوں میں سے ایک ہیں کیونکہ یہاں بہت سارے دریا، وادیاں اور پہاڑ موجود ہیں۔

کونکن ریلوے نے بتایا کہ چپلن میں سیلاب کی صورتحال کے سبب نو ٹرینوں کے روٹ کو بدل دیا گیا ہے۔ ان میں سے دادر ساونتواڑی خصوصی ٹرین کو چپلن اسٹیشن اور سی ایس ایم ٹی-ماڈگاؤں جن شتابدی خصوصی ٹرین کو کھیڑ اسٹیشن کی طرف موڑ دیا گیا ہے۔

کونکن ریلوے کے ترجمان گیریش کرندیکر نے بتایا کہ ان ٹرینوں میں سوار مسافر محفوظ ہیں۔ تمام تر پریشانیوں کے باوجود، کوکن ریلوے کے مسافروں کو کھانا پینا فراہم کیا جارہا ہے۔

جگ بڑی، وششٹھی، کوڈاولی، شستری، باؤ سمیت رتناگری ضلع کے اہم دریا خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہے ہیں۔

اس کے نتیجے میں کھیڑ، چیپلون، لانجا، راجہ پور، سنگمیشور قصبے اور اس سے ملحقہ علاقے متاثر ہوئے ہیں اور ان علاقوں میں رہنے والے افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے۔

جمعرات کی شام مغربی مہاراشٹر کے ضلع ستارا کے وائی تحصیل میں لینڈ سلائیڈنگ کے بعد دو افراد لاپتہ ہوگئے ہیں۔

سی ایم او کے بیان کے مطابق ہمسایہ ضلع رائے گڑھ میں بھی اسی طرح کنڈلیکا، امبہ، ساویتری، پاتال گنگا، گڑھی، اولہاس سمیت اہم دریا خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہے ہیں۔

جائزہ میٹنگ کے دوران ٹھاکرے نے بتایا کہ بھارت کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے اگلے تین دن تک خطے میں تیز بارش کا انتباہ جاری کیا ہے۔

دریں اثنا سی ایم او نے بتایا کہ ستارا ضلع کے مشہور پہاڑی اسٹیشن مہابلیشور میں گذشتہ 24 گھنٹوں میں 380 ملی میٹر بارش ہوئی ہے، جس سے ساویتری اور دیگر دریا کے آبی سطح میں اضافہ ہوا ہے۔ صبح آٹھ بجے سے رات آٹھ بجے تک بارش ریکارڈ کی گئی۔

ریلوے حکام کے مطابق بدھ کی رات 10.15 بجے وسطی ریلوے نے ممبئی سے 120 کلومیٹر دور قصارا کے قریب عنبرمالی اسٹیشن کے قریب پٹریوں پر بہت زیادہ پانی بھر جانے اور قصارا گھاٹ پر پتھر ٹوٹ کر گرنے کے بعد ٹیٹوالا اور اگتپوری ریڈ ڈویزن کے درمیان سینٹرل ریلوے نے ٹریفک کو معطل کردیا ہے۔

انہوں نے بتایا بعد ازاں رات 12.20 بجے سینٹرل ریلوے نے ممبئی سے تقریباً 90 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ونگانی اسٹیشن کے قریب سیلاب کی حالت پیدا ہونے اور کھنڈالا گھاٹ ڈویزن میں کچھ پتھروں کے گرنے کے بعد انبرناتھ اور لوناولا کے درمیان ٹریفک متعطل کر دیا گیا ہے۔ تاہم جمعرات کی سہ پہر کو 17 گھنٹے بعد یہ راستہ بحال کردیا گیا۔

سینٹرل ریلوے کے چیف ترجمان شیواجی ستار نے کہا کہ لمبی دوری والی ٹرینوں کو بحال کرنے میں کچھ وقت لگے گا اور پھنسے ہوئے مسافروں کو ان کی منزل مقصود تک پہنچانے کے لئے بسوں کا انتظام کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چھترپتی شیواجی مہاراج ٹرمینل سے قصارا تک ریل سیکشن جمعرات کی سہ پہر تین بجے بحال ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ پوری رات ہونے والی بارش کی وجہ سے قصارا سے ایگتپوری تک 14 کلومیٹر طویل پہاڑی علاقے میں چھ مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ اور پتھر گرنے کی اطلاع ملی ہے۔

ممبئی سے شمال اور مشرقی بھارت جانے والی ٹرینیں قصارا گھاٹ سے گزرتی ہیں۔ ستار کے مطابق قصارا گھاٹ روٹ میں پھنسنے والی تین ٹرینوں کو ایگت پوری پہنچایا گیا ہے۔

Last Updated : Jul 23, 2021, 1:37 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.