ممبرا میں تھانے میونسپل کارپوریشن کی جانب سے پانچ ایکڑ پر مبنی ایک نیا قبرستان مہیا کرانے پر کل جماعت کی جانب سے میونسپل کمشنر سنجیو جیسوال اور ایم ایل اے جتیندر اوہاڈ کا استقبال کیا گیا۔
غور طلب ہے کہ دس برس قبل مولانا سید معین الدین اشرف نے ایک قبرستان کا مطالبہ کیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے مسلسل کوششیں جاری رکھی۔ بالاآخر 5 ایکڑ پر مبنی ایک قبرستان مسلمانوں کو فراہم کیا گیا ہے۔
اس طرح ممبرا کے باشندوں کا ایک نئے قبرستان کا دیرینہ خواب پورا ہوا اور اس موقع پر شہر کے تمام مسالک کے ائمہ و علما کی جانب سے بنائی گئی تنظیم کل جماعت تنظیم کی جانب سے میونسپل کمشنر سنجیو جیسوال اور مقامی ایم ایل اے جتیندر اوہاڈ کا استقبال کیا گیا۔
ممبرا میں قبرستان کی تعمیر مکمل ہونے کے ساتھ ہی کمشنر نے یہاں ایک مذبح خانہ اور دیگر تعمیراتی و ترقیاتی کاموں کا بھی اعلان کیا ۔
واضح رہے کہ اگر چہ اس نئے قبرستان میں تدفین کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ البتہ متعین زمین کو لیکر اب بھی تنازعہ برقرار ہے۔
اس سلسلے میں جلسہ استقبالیہ کے دوران کمشنر سے سوال پوچھنے پہنچے ایم آئی ایم کے دو اراکین کو پولیس نے کمشنر تک پہنچنے نہیں دیا اور انھیں حراست میں لے لیا ۔