ETV Bharat / state

مہاراشٹر: عبادت گاہیں کھولنے پر وزیراعلیٰ اور گورنر آمنے سامنے

author img

By

Published : Oct 13, 2020, 4:31 PM IST

مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو خط لکھ کر عبادت گاہوں کو کھولنے کی اپیل کی تھی جس کے بعد وزیر اعلیٰ نے بھی گورنر کو خط لکھ کر جواب دیا۔

maharashtra
maharashtra

گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے خط کے ذریعے ادھو ٹھاکرے سے ریاست میں عبادت گاہوں کو دوبارہ کھولنے کا اعلان کرنے کی اپیل کی تھی۔

بھگت سنگھ کوشیاری نے اپنے خط میں لکھا کہ 'آپ نے یکم جون کو 'مشن بگن اگین' شروع کیا تھا لیکن اب اس کو چار مہینے ہوچکے ہیں اور ابھی مذہبی مقامات نہیں کھلے ہیں جبکہ کورونا وائرس کے بڑھتے معاملات کے باوجود بھی قومی دارالحکومت دہلی میں مذہبی مقامات کھولنے کی اجازت دی جا چکی ہے۔

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

انہوں نے مزید لکھا کہ "مجھے حیرت ہے کہ آپ مذہبی مقامات کو کھلنے میں کیوں تاخیر کر رہے ہیں یہ ستم ظریفی ہے کہ ایک جانب حکومت نے سنیما ہال اور ریستوراں کھولنے کی اجازت دے دی ہے لیکن دوسری جانب دیوی دیوتاؤں کا مقام نہیں کھولا گیا۔

گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کا خط
گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کا خط

کوشیاری نے لکھا کہ 'آپ ہندوتوا کے مضبوط حامی ہیں۔ آپ نے بھگوان رام کے لئے سرعام اپنی عقیدت کا اظہار کیا۔ گورنر نے سوالیہ لہجے میں ادھو ٹھاکرے کو لکھا کہ 'کیا آپ اچانک سیکولر ہوگئے ہیں؟

گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کا خط
گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کا خط

گورنر کے اس خط کا جواب دیتے ہوئے ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ان کے ہندوتوا کو کوشیاری سے تصدیق کی ضرورت نہیں ہے۔چونکہ اچانک لاک ڈاؤن نافذ کرنا ٹھیک نہیں تھا اس لیے اسے فوری طور پر منسوخ کرنا بھی اچھی بات نہیں ہوگی۔ اور ہاں ، میں وہ شخص ہوں جو ہندوتوا کی پیروی کرتا ہوں، میرے ہندوتوا کو آپ سے تصدیق کی ضرورت نہیں ہے۔

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

گورنر کے خط میں مختلف گروپس کے نمائندوں کی جانب سے موصولہ باتوں کو بھی شامل کیا گیا تھا جس میں مندروں اور دیگر عبادت گاہوں کو دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

گورنر اور وزیر اعلی کے مابین یہ لفظی جنگ ایک ایسے وقت میں ہورہی ہے جب بھارتیہ جنتا پارٹی عقیدت مندوں کے لیے مندروں کو دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ریاست بھر میں مظاہرے کررہی ہے۔

اس سے قبل ممبئی میں سدھی ونایک مندر کے باہر احتجاج کے دوران بی جے پی رہنما پرساد لاڈ کو پارٹی کے دیگر کارکنان کے ساتھ پولیس نے حراست میں لیا تھا۔

گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے خط کے ذریعے ادھو ٹھاکرے سے ریاست میں عبادت گاہوں کو دوبارہ کھولنے کا اعلان کرنے کی اپیل کی تھی۔

بھگت سنگھ کوشیاری نے اپنے خط میں لکھا کہ 'آپ نے یکم جون کو 'مشن بگن اگین' شروع کیا تھا لیکن اب اس کو چار مہینے ہوچکے ہیں اور ابھی مذہبی مقامات نہیں کھلے ہیں جبکہ کورونا وائرس کے بڑھتے معاملات کے باوجود بھی قومی دارالحکومت دہلی میں مذہبی مقامات کھولنے کی اجازت دی جا چکی ہے۔

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

انہوں نے مزید لکھا کہ "مجھے حیرت ہے کہ آپ مذہبی مقامات کو کھلنے میں کیوں تاخیر کر رہے ہیں یہ ستم ظریفی ہے کہ ایک جانب حکومت نے سنیما ہال اور ریستوراں کھولنے کی اجازت دے دی ہے لیکن دوسری جانب دیوی دیوتاؤں کا مقام نہیں کھولا گیا۔

گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کا خط
گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کا خط

کوشیاری نے لکھا کہ 'آپ ہندوتوا کے مضبوط حامی ہیں۔ آپ نے بھگوان رام کے لئے سرعام اپنی عقیدت کا اظہار کیا۔ گورنر نے سوالیہ لہجے میں ادھو ٹھاکرے کو لکھا کہ 'کیا آپ اچانک سیکولر ہوگئے ہیں؟

گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کا خط
گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کا خط

گورنر کے اس خط کا جواب دیتے ہوئے ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ان کے ہندوتوا کو کوشیاری سے تصدیق کی ضرورت نہیں ہے۔چونکہ اچانک لاک ڈاؤن نافذ کرنا ٹھیک نہیں تھا اس لیے اسے فوری طور پر منسوخ کرنا بھی اچھی بات نہیں ہوگی۔ اور ہاں ، میں وہ شخص ہوں جو ہندوتوا کی پیروی کرتا ہوں، میرے ہندوتوا کو آپ سے تصدیق کی ضرورت نہیں ہے۔

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

گورنر کے خط میں مختلف گروپس کے نمائندوں کی جانب سے موصولہ باتوں کو بھی شامل کیا گیا تھا جس میں مندروں اور دیگر عبادت گاہوں کو دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

گورنر اور وزیر اعلی کے مابین یہ لفظی جنگ ایک ایسے وقت میں ہورہی ہے جب بھارتیہ جنتا پارٹی عقیدت مندوں کے لیے مندروں کو دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ریاست بھر میں مظاہرے کررہی ہے۔

اس سے قبل ممبئی میں سدھی ونایک مندر کے باہر احتجاج کے دوران بی جے پی رہنما پرساد لاڈ کو پارٹی کے دیگر کارکنان کے ساتھ پولیس نے حراست میں لیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.