زرعی قوانین کے خلاف پورا ملک سراپا احتجاج بنا ہوا ہے اور ان قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے لاکھوں کسان دہلی۔ہریانہ بارڈر (سِنگھو بارڈر) پر دھرنے پر بیٹھے ہیں۔
حکومت کے ساتھ بات چیت کے کئی دور ہونے کے باوجود کوئی حل نہ نکل پانے کی صورت میں کسان تنظیموں نے 8 دسمبر کو مکمل بھارت بند کا نعرہ دیا ہے۔
کسانوں کے اس بھارت بند کی مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی نے حمایت کرتے ہوئے اپنے کارکنان سے اس بند میں حصہ لینے کی اپیل کی ہے۔
اس طرح کی اطلاع مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر بالا صاحب تھورات نے دی ہے۔
تھورات نے کہا ہے کہ ان زرعی قوانین کے بارے کسانوں کے جذبات نہایت شدید ہیں۔ یہ ان کے وجود کی لڑائی ہے۔ کسانوں کی اس لڑائی میں کانگریس پارٹی ہمیشہ کسانوں کے ساتھ کھڑی رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس کا ابتداء سے ہی یہ موقف رہا ہے کہ کسانوں کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ قوانین منسوخ کیے جائیں۔ ان قوانین کے خلاف کانگریس نے ملکی سطح پر احتجاج بھی کیا ہے۔
واضح رہے کہ راہل گاندھی نے پنجاب و ہریانہ میں ان قوانین کے خلاف ٹریکٹر ریلی تک نکال چکے ہیں۔ مہاراشٹر میں بھی کانگریس نے مختلف نوعیت کے احتجاج کرتے ہوئے ان قوانین کے خلاف مظاہرے کیے ہیں۔
کانگریس کی جانب سے آٹھ دسمبر کے بھارت بند میں بھی ریاست کے کانگریس کارکنان بڑی تعداد میں شریک ہوتے ہوئے کسانوں کے ساتھ مضبوطی کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔ اس موقع پر دھرنا احتجاج کے ذریعے بند میں شریک ہوا جائے گا۔
بالا صاحب تھورات نے مزید کہا کہ 'کسانوں نے ان قوانین کے خلاف لڑائی کو آر پار کی لڑائی قراردیتے ہوئے یہ اعلان کیا ہے کہ ان قوانین کی منسوخی کے بغیر وہ پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ 12 دنوں سے لاکھوں کی تعداد میں کسان پنجاب، ہریانہ اور اترپردیش سمیت دیگر ریاستوں سے دہلی کی سرحد پر دھرنے کر بیٹھے ہوئے ہیں۔ جب تک کسانوں کے ساتھ انصاف نہیں ہوتا کانگریس پارٹی کسانوں کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی رہے گی۔
(یو این آئی رپورٹ)