کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر مہاراشٹر ہے اور یہاں سب سے زیادہ کیسز اور اموات درج کی گئی ہیں لیکن اس کے ساتھ ہی اس وبأ سے جلد صحتیاب ہونے والے مریض بھی مہاراشٹر کے ہی ہیں۔
مہاراشٹر میں کورونا وائرس کے تقریباً 95 ہزار سے زائد کیسز پائے گئے ہیں اور تقریباً 3500 مریضوں کی اموات ہوئی ہے۔
چونکہ ریاست میں روزانہ ہزاروں کی تعداد میں اس وبأ سے متاثر مریضوں کی شناخت ہورہی ہے اس لیے اددھو ٹھاکرے نے انتباہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔
ادھو ٹھاکرے نے بدھ کے روز کہا کہ اگر لوگ پابندیوں پر عمل نہیں کریں گے تو ریاست میں ایک بار پھر لاک ڈاؤن نافذ کرنا پڑسکتا ہے۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ لوکل ٹرینوں کو دوبارہ سے شروع کرنے کا مطالبہ مرکزی حکومت سے کیا جاچکا ہے اور شٹ ڈاؤن کے سبب کئی لوگ پھر سے اپنی ڈیوٹی نہیں کرپارہے ہیں۔
وزیراعلی نے کہا کہ حکومت 'مشن اسٹارٹ اگین' کے تحت محتاط قدم اٹھارہی ہے، لاک ڈاؤن کو مرحلہ وار طریقے سے نافذ کیا گیا اور اسے اسی طریقے سے ہٹانا بھی ہوگا کیونکہ خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے۔
ٹھاکرے نے انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ ' اگر لاک ڈاؤن میں نرمی سے خطرہ پیدا ہونے لگے گا تو حکومت دوباررہ سے لاک ڈاؤن نافذ کرنے پر مجبور ہوجائے گی۔ مہاراشٹر کے لوگ حکومت کے ساتھ تعاون کرررہے ہیں اور ہدایات پر عل کررہے ہیں، انھیں (عوام) یقین ہے کہ حکومت ان کے مفاد کے تئیں کام کررہی ہے'۔