ETV Bharat / state

حاجی ملنگ درگاہ کو لیکر ایکناتھ شندے کے متنازع بیان پر ہنگامہ

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 6, 2024, 8:47 PM IST

وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے نے حاجی ملنگ درگاہ کو لیکرمتنازع بیان دیتے ہوئے کہاکہ آنند دیگے نے ملنگ گڑھ کی آزادی کی تحریک شروع کی تھی۔ وہ خود اس وقت تک خاموش نہیں رہے گے۔ وہ حاجی ملنگ درگاہ کو آزاد کرانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔

حاجی ملنگ درگاہ کو لیکر ایکناتھ شندے کا متنازع بیان پر ہنگامہ
حاجی ملنگ درگاہ کو لیکر ایکناتھ شندے کا متنازع بیان پر ہنگامہ
حاجی ملنگ درگاہ کو لیکر ایکناتھ شندے کا متنازع بیان پر ہنگامہ

ممبئی: مہراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے درگاہ حاجی ملنگ کو لے کر دئیے گئے متنازع بیان کے بعد ہنگامہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اسی درمیان مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اور رکن پارلیمان اسد الدین اویسی نے کہا کہ یہ ریاست کے وزیر اعلیٰ ہیں۔ آپ کے لیے تو سارے مذہب کے ماننے والے برابر ہیں۔ آپ کسی ایک فرقے کو لیکر اس طرح کی بات کیسے کہہ کستے ہیں۔

اویسی نے کہا کہ اس طرح سے ان کے اندر یہ بولنے کی ہمت کیسے آئی۔یہ سوچنے والی بات ہے۔یہ پورا معاملہ جب بابری مسجد کے فیصلے بعد پیش آیا ہے ۔اس کے بعد اس طرح کی باتیں کی جا رہی ہیںاور یہ پوری ذمےداری ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی پر جاتی ہے۔

غور طلب ہے کہ ممبئی سے متصل کلیان علاقے میں حاجی ملنگ درگاہ ہے جو صوفی عبد الرحمن کی درگاہ ہے جو کہا جاتا ہے کہ انہوں نے 12 ویں صدی میں یہاں سکونت اختیار کی یہیں رہ کر انہوں نے دین کی تبلیغ کی۔لیکن سن 1980 شیوسینا لیڈر آنند دیگے نے ایک مہم چھیڑی اور کہا کہ یہاں کوئی درگاہ نہیں بلکہ ایک قدیم مندر ہے۔اسے مسلمانوں سے آزاد کرنا ہوگا۔ہر برس یہاں خاص موقع پر شیو سینکوں کے ذریعے آرتی کی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پونے جرمن بیکری دھماکہ معاملے میں مرزا حمایت بیگ کو 13 برس بعد ضمانت ملی

وزیراعلیٰ شندے خود بھی شامل ہوتے ہیں۔ریکارڈ کے مطابق یہ درگاہ 12 ویں صدی سے موجود ہے۔یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مراٹھا برہمن کاشی ناتھ کھیٹکر کو مراٹھا دور حکومت میں درگاہ کی دیکھ بھال کی ذمےداری بھی سونپی گئی تھی۔

حاجی ملنگ درگاہ کو لیکر ایکناتھ شندے کا متنازع بیان پر ہنگامہ

ممبئی: مہراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے درگاہ حاجی ملنگ کو لے کر دئیے گئے متنازع بیان کے بعد ہنگامہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اسی درمیان مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اور رکن پارلیمان اسد الدین اویسی نے کہا کہ یہ ریاست کے وزیر اعلیٰ ہیں۔ آپ کے لیے تو سارے مذہب کے ماننے والے برابر ہیں۔ آپ کسی ایک فرقے کو لیکر اس طرح کی بات کیسے کہہ کستے ہیں۔

اویسی نے کہا کہ اس طرح سے ان کے اندر یہ بولنے کی ہمت کیسے آئی۔یہ سوچنے والی بات ہے۔یہ پورا معاملہ جب بابری مسجد کے فیصلے بعد پیش آیا ہے ۔اس کے بعد اس طرح کی باتیں کی جا رہی ہیںاور یہ پوری ذمےداری ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی پر جاتی ہے۔

غور طلب ہے کہ ممبئی سے متصل کلیان علاقے میں حاجی ملنگ درگاہ ہے جو صوفی عبد الرحمن کی درگاہ ہے جو کہا جاتا ہے کہ انہوں نے 12 ویں صدی میں یہاں سکونت اختیار کی یہیں رہ کر انہوں نے دین کی تبلیغ کی۔لیکن سن 1980 شیوسینا لیڈر آنند دیگے نے ایک مہم چھیڑی اور کہا کہ یہاں کوئی درگاہ نہیں بلکہ ایک قدیم مندر ہے۔اسے مسلمانوں سے آزاد کرنا ہوگا۔ہر برس یہاں خاص موقع پر شیو سینکوں کے ذریعے آرتی کی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پونے جرمن بیکری دھماکہ معاملے میں مرزا حمایت بیگ کو 13 برس بعد ضمانت ملی

وزیراعلیٰ شندے خود بھی شامل ہوتے ہیں۔ریکارڈ کے مطابق یہ درگاہ 12 ویں صدی سے موجود ہے۔یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مراٹھا برہمن کاشی ناتھ کھیٹکر کو مراٹھا دور حکومت میں درگاہ کی دیکھ بھال کی ذمےداری بھی سونپی گئی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.