سامنا کے ایڈیٹوریل صفحہ پر لکھا ہے کہ مہاراشٹر کی خوش قسمتی ہے کہ شیوسینا سے ایک وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے ہوں گے۔
اس میں مزید لکھا ہے کہ مہاراشٹر حکومت بننے کے بعد دھوکہ دہی اور سازشوں کے لیے ریاستی مشینری کا غلط استعمال نہیں کرے گی۔
سامنا کے مطابق حکومت دھوکہ دہی اور سازشوں کے لیے سرکاری بنگلے، اس کے دفاتر اور تفتیشی ایجنسیوں کا استعمال نہیں کرے گی ، یہ بات یقینی ہے۔ حکومت صاف ستھرے انداز میں کام کرے گی.
اس میں کہا گیا ہے کہ ادھو ٹھاکرے کی حلف برداری سے مہاراشٹر میں ایک نیا سورج طلوع ہوگا، اس کو لے کر لوگوں میں کافی جوش ہے جیسا کہ آزادی کے وقت ملک تھا۔مہاراشٹر کی خوش قسمتی ہے کہ شیوسینا سے ایک وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے ہوں گے۔
سامنا میں کہا گیا کہ ایسے وقت میں جب ملک کے قد آور رہنما 'دہلیشور' (دہلی کے بادشاہ) کے سامنے گھٹنے ٹیک رہے تھے ، ادھو ٹھاکرے کسی دباؤ کے سامنے نہیں جھکے۔
ایڈیٹوریل میں لکھا گیا کہ ہمارے پاس شرد پوار جیسے تجربہ کار رہنما ہیں اور تینوں جماعتوں کے پاس انتظامی علم کے حامل لوگوں کی فوج ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ ہمارے ذہنوں میں ایک دوسرے کے لیے کوئی ناراضگی نہیں ہے۔
ملک میں گذشتہ پانچ برسوں سے دہشت گردی کے ساتھ مل کر حکومت بنائی اور چلائی جارہی ہے۔ مہاراشٹر نے ان تمام چیزوں کو زیر کر دیا۔ اب مہاراشٹر کے لیے متحد ہونے کا وقت آگیا ہے۔
واضح رہے کہ شیو سینا، این سی پی اور کانگریس کے اتحاد مہا وکاس اگھاڑی کے رہنما ادھو ٹھاکرے آج شام 6 بجکر 40 منٹ پر شیواجی پارک میں مہاراشٹر کے وزیر اعلی کے عہدے کا حلف لیں گے۔