اسلامک اسکالر اور کاروباری معید پھولپوری کا کہنا ہے کہ ممبرا میں ایک اردو بھون کی تعمیر ہونی چاہئے، جس میں اردو کے تعلق سے نمائش کا اہتمام کیا جانا چاہئے۔ جس سے یہاں کی نوجوان نسل اردو کا مطعالہ کرے اور اردو سے واقف ہو۔
پرویز مکرانی ممبرا میں طویل عرصے سے مقیم ہیں، مکرانی کہتے ہیں کہ صرف ممبرا ہی نہیں بلکہ ممبئی سے متصل مسلم اکثریتی علاقے، ان کمیوں سے جوجھ رہے ہیں کیونکہ یہ حکومت کی عدم توجہی کا شکار ہیں۔
مکرانی کا کہنا ہے کہ ممبئی میں بھی حکومت نے اردو بھون تعمیر کرنے کی بات کہی تھی، لیکن مسئلہ آج بھیجوں کا توں برقرار ہے۔
معید پھولپوری کا کہنا ہے کہ ممبرا علاقے میں سیاسی رہنما، اس وقت ہاؤسنگ وزیر ہیں۔ اسلئے ہمیں اس مانگ کو لیکر ایک صف میں کھڑا ہونا پڑیگا اور اس طرح سے ممبئی اور ممبرا جیسے علاقوں میں اردو بھون کی تعمیر جو کی بیحد ضروری ہے، اس کے لئے آواز اٹھانی ہوگی۔
موجودہ وقت میں .یہاں کی کل آبادی 16 لاکھ سے بھی زائد ہے، جبکہ 2013 کے سرکاری ریکارڈ مطابق فقط چار لاکھ باشندگان کا اندراج ہے۔
مزید پڑھیں:
مالیگاؤں میں پولس انسپکٹرز کا تبادلہ
یہ مسلم اکثریتی علاقہ ہے، جو ترقی اور دوسری بنیادی ضرورتوں سے کوسوں دور ہے، حالانکہ ممرا کی عوام نے ہمیشہ اس علاقے کی فلاح بہبود کے لئے ووٹوں کے کثیر ذخیرے کے ساتھ ایک ہی رہنما کو منتخب کیا ہے، لیکن اسکا آج تک کوئی خاطر خواہ نتیجہ نہیں نکلا۔ اب ایسے میں ممبرا کی عوام اگر اردو کے لئے آواز اٹھاتی ہے تو کیا آواز ان سیاسی رہنماؤں کے کانوں تک پہنچی گی، یہ دیکھنے والی بات ہوگی۔