ریاست مہاراشٹر کے پاورلوم صنعتی شہر مالیگاؤں میں پاورلوم کارخانے اور بنکروں کے مسائل پر گزشتہ دنوں مقامی کارپوریٹر عتیق کمال، شاہد (ریشم والا) اور دیگر سرکردہ افراد نے این سی پی کے سربراہ شرد پوار سے ممبئی میں ملاقات کی۔ اس دوران عتیق احمد کمال احمد نے شرد پوار کو مکتوب دیتے ہوئے مالیگاوں شہر کی پاورلوم صنعت اور بحرانی کیفیت کے بارے میں آگاہ کیا۔
اس ضمن میں عتیق کمال نے نمائندہ ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ یارن کی سٹہ بازاری، مہنگا سوت اور کپڑا فروختگی پر رکاوٹ معاملات کے خاتمے کے تعلق سے شرد پوار سے تفصیلی بات چیت کی۔ اور ایک لیٹر پیڈ پر لکھ کردیا کہ سرکاری ہسپتال میں استعمال ہونے والی بینڈیج پٹی، صفائی محکمہ کی خاتون کی ساڑیاں، اسکول کے بچوں کے یونیفارم وغیرہ کے لیے استعمال ہونے والا کپڑا ٹکسٹائل کارپوریشن پاورلوم صنعت سے لیں۔ اور یارن بینک کی شرائط کو بنکروں کے لیے آسان کیا جائے۔
واضح رہے کہ پاورلوم صنعت کی بحرانی کیفیت کو دیکھتے ہوئے اور تمام مسائل کو بغور سننے کے بعد شرد پوار نے موصوف کو تیقن دیا کہ ریاست مہاراشٹر کے تمام پاورلوم صنعت کے لیے ایک قانون نافذ کیا جانا چاہیے۔ جس میں پاورلوم صنعت سے منسلک تمام مسائل کو فوراً حل کیا جاسکے۔
شرد پوار نے کہا کہ آئندہ دنوں ریاستی حکومت سے اس معاملے میں مشاورت کے بعد پاورلوم صنعت کے لیے قانون نافذ جائے گا۔جس میں پاورلوم صنعت کے کام کاج، کپڑے کی درآمد برآمد اور مزدوروں کے مسائل کی یکسوئی کے لیے آسان راستہ اختیار کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ دنوں پاورلوم صنعت ایک بار پھر سے عروج پر آسکے گی۔وہیں مزدوروں سمیت بنکروں کے تمام مسائل کا خاتمہ ہوسکے گا۔