ممبئی:ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے مولانا سجّاد نعمانی نے کہا کہ خانقاہ کے اطراف میں کئی گاؤں ہیں. ہم نے جب راشن تقسیم کیا تو ایسے لوگوں پر نظر پڑی جہاں مخصوص افراد کی تعداد خاصی ہے۔ اس لئے ہم نے ایک ٹیم بنائی جو ایسے مخصوص لوگوں اور پسماندہ طبقے کو تلاش کر سکیں تاکہ ان کے لیے ہم گھریلو صنعت کھول سکیں جس سے اُنہیں خود کفیل بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہ اکہ ہم نے جو ٹیم بنائی ہے اس میں خانقاہ سے وابستہ افراد کے ساتھ ساتھ اطراف کے لوگوں کو بھی اس میں شامل کیا ہے تاکہ انہیں ڈھونڈھنا اور اُنکے لیے گھریلو کام میں کون سا کام وہ کر سکتے ہیں اُسکے بارے میں پتہ لگایا کہ سکے۔
اس ٹیم کا کام یہی ہوگا کہ ایسے لوگوں کو تلاش کریں اور انکی پوری تفصیل ہمیں مہیا کرائیں پھر یونیک بارے میں غور وفکر کے کے گھریلو صنعت کے ذریعے انکی روزی روٹی کا بندوبست کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: Khidmat Hujjaj Committee اورنگ آباد میں ایک اور خدمت حجاج کمیٹی کی تشکیل
غور طلب ہے کہ مہاراشٹر کے کئی ديہی قبائیلی علاقے ایسے ہیں جو آج بھی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں، ہر برس حکومت کی جانب سے بڑے پیمانے پر حکومتی اسکیم کا الان کیا جاتا ہے لیکن یہ اسکیمیں زمینی سطح پر نہیں پہنچ پاتیں جس کی وجہ سے ان علاقوں میں پسماندگی، غربت اور پریشانیاں برقرار ہیں۔