اورنگ آباد: ریاست مہاراشٹر کے خلد آباد شہر کے معروف صوفی بزرگ منتجب الدین زر زری زر بخش کی 736ویں عرس تقاریب چل رہی ہیں۔ یہ تقاریب یہ ایک مہینہ چلتی ہیں جس میں بڑے پیمانے پر میلہ بھی لگتا ہے اور اس میلے میں ہزاروں قسم کے پکوان بنائے جاتے ہیں لیکن اس میلے میں سب سے زیادہ کھاجہ کی دوکانیں ہوتی ہیں۔ لوگ بڑی تعداد میں کھاجہ اپنے ساتھ گھر لے جاتے ہیں۔ کھاجہ بیچنے والے سمیر نے بتایا کہ یہ ان کا خاندانی کاروبار ہے اور پچھلے پچاس سال سے یہ کھاجہ کی دکان چلا رہے ہیں۔ Khaja Businessmen Earn Millions of Rupees during the Urs of Zar Zari Zar Bakhsh
یہ بھی پڑھیں:
کھاجہ کا کاروبار کرنے والے سمیر کا کہنا ہے کہ ویسے تو اِن کے کھاجہ کی دکان سال بھر رہتی ہے لیکن عرس کے دوران ان کا بڑے پیمانے پر کاروبار ہوتا ہے۔ عرس کے دوران کھاجہ کا لاکھوں روپیے کا کاروبار ہوتا ہے۔ سمیر نے بتایا ہے کہ کھاجہ دو قسم کا بنتا ہے ایک میٹھا اور دوسرا نمکین، میٹھا کھاجہ بنانے کے لیے میدہ، گھی، شکر اور ماواں کا استعمال کیا جاتا ہے۔ پہلے اس آٹے کو گوندھا جاتا ہے اور اس کو بیلن کے ذریعے گول بیلا جاتا ہے اور گھی میں تل کر نکالا جاتا ہے۔ بعد میں اس میں مٹھاس کے لیے شکر کے گھول (پاک) میں ڈال کر بیچنے کے لیے رکھا جاتا ہے۔ اس کھاجہ کو سبھی عمر کے لوگ کھانا پسند کرتے ہیں اور یہ کھاجہ صرف خلد آباد میں ہی ملتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: