ETV Bharat / state

Urs of Zar Zari Zar Bakhsh عرس میں کھاجہ کاروباری لاکھوں روپے کا کاروبار کرتے ہیں

خلد آباد میں مولانا حضرت منتجب الدین زر زری زر بخش رحمۃ اللہ علیہ کی 736ویں عرس کی تقاریب چل رہی ہیں، جس میں ملک کی الگ الگ ریاستوں سے عقیدت مند درگاہ میں حاضری دیتے ہیں اور گھر جاتے وقت خلد آباد کا مشہور کھاجہ بھی تبرک کے طور پر اپنے ساتھ گھر لے جاتے ہیں۔ خلد آباد میں عرس میلے کے دوران سینکڑوں کی تعداد میں کھاجہ کی دکانیں لگتی ہیں جس میں لاکھوں روپے کا کاروبار ہوتا ہے۔ Famous Khaja Sweet of Khuldabad

Famous Khaja Sweet of Khuldabad
Famous Khaja Sweet of Khuldabad
author img

By

Published : Oct 12, 2022, 1:47 PM IST

اورنگ آباد: ریاست مہاراشٹر کے خلد آباد شہر کے معروف صوفی بزرگ منتجب الدین زر زری زر بخش کی 736ویں عرس تقاریب چل رہی ہیں۔ یہ تقاریب یہ ایک مہینہ چلتی ہیں جس میں بڑے پیمانے پر میلہ بھی لگتا ہے اور اس میلے میں ہزاروں قسم کے پکوان بنائے جاتے ہیں لیکن اس میلے میں سب سے زیادہ کھاجہ کی دوکانیں ہوتی ہیں۔ لوگ بڑی تعداد میں کھاجہ اپنے ساتھ گھر لے جاتے ہیں۔ کھاجہ بیچنے والے سمیر نے بتایا کہ یہ ان کا خاندانی کاروبار ہے اور پچھلے پچاس سال سے یہ کھاجہ کی دکان چلا رہے ہیں۔ Khaja Businessmen Earn Millions of Rupees during the Urs of Zar Zari Zar Bakhsh

عرس میں خاجہ کاروباری لاکھوں روپیے کا کاروبار کرتے ہیں

یہ بھی پڑھیں:

کھاجہ کا کاروبار کرنے والے سمیر کا کہنا ہے کہ ویسے تو اِن کے کھاجہ کی دکان سال بھر رہتی ہے لیکن عرس کے دوران ان کا بڑے پیمانے پر کاروبار ہوتا ہے۔ عرس کے دوران کھاجہ کا لاکھوں روپیے کا کاروبار ہوتا ہے۔ سمیر نے بتایا ہے کہ کھاجہ دو قسم کا بنتا ہے ایک میٹھا اور دوسرا نمکین، میٹھا کھاجہ بنانے کے لیے میدہ، گھی، شکر اور ماواں کا استعمال کیا جاتا ہے۔ پہلے اس آٹے کو گوندھا جاتا ہے اور اس کو بیلن کے ذریعے گول بیلا جاتا ہے اور گھی میں تل کر نکالا جاتا ہے۔ بعد میں اس میں مٹھاس کے لیے شکر کے گھول (پاک) میں ڈال کر بیچنے کے لیے رکھا جاتا ہے۔ اس کھاجہ کو سبھی عمر کے لوگ کھانا پسند کرتے ہیں اور یہ کھاجہ صرف خلد آباد میں ہی ملتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

اورنگ آباد: ریاست مہاراشٹر کے خلد آباد شہر کے معروف صوفی بزرگ منتجب الدین زر زری زر بخش کی 736ویں عرس تقاریب چل رہی ہیں۔ یہ تقاریب یہ ایک مہینہ چلتی ہیں جس میں بڑے پیمانے پر میلہ بھی لگتا ہے اور اس میلے میں ہزاروں قسم کے پکوان بنائے جاتے ہیں لیکن اس میلے میں سب سے زیادہ کھاجہ کی دوکانیں ہوتی ہیں۔ لوگ بڑی تعداد میں کھاجہ اپنے ساتھ گھر لے جاتے ہیں۔ کھاجہ بیچنے والے سمیر نے بتایا کہ یہ ان کا خاندانی کاروبار ہے اور پچھلے پچاس سال سے یہ کھاجہ کی دکان چلا رہے ہیں۔ Khaja Businessmen Earn Millions of Rupees during the Urs of Zar Zari Zar Bakhsh

عرس میں خاجہ کاروباری لاکھوں روپیے کا کاروبار کرتے ہیں

یہ بھی پڑھیں:

کھاجہ کا کاروبار کرنے والے سمیر کا کہنا ہے کہ ویسے تو اِن کے کھاجہ کی دکان سال بھر رہتی ہے لیکن عرس کے دوران ان کا بڑے پیمانے پر کاروبار ہوتا ہے۔ عرس کے دوران کھاجہ کا لاکھوں روپیے کا کاروبار ہوتا ہے۔ سمیر نے بتایا ہے کہ کھاجہ دو قسم کا بنتا ہے ایک میٹھا اور دوسرا نمکین، میٹھا کھاجہ بنانے کے لیے میدہ، گھی، شکر اور ماواں کا استعمال کیا جاتا ہے۔ پہلے اس آٹے کو گوندھا جاتا ہے اور اس کو بیلن کے ذریعے گول بیلا جاتا ہے اور گھی میں تل کر نکالا جاتا ہے۔ بعد میں اس میں مٹھاس کے لیے شکر کے گھول (پاک) میں ڈال کر بیچنے کے لیے رکھا جاتا ہے۔ اس کھاجہ کو سبھی عمر کے لوگ کھانا پسند کرتے ہیں اور یہ کھاجہ صرف خلد آباد میں ہی ملتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.