اورنگ آباد:ریاست مہاراشٹر کے ضلع اورنگ آباد میں رام نومِی کے موقع پر کراڑ پورہ علاقے میں ہوئے تشدد کو 50 دن گزر چکے ہیں۔کراڑ پورہ تشدد معاملے میں اب تک 76 لوگوں کی گرفتاری عمل میں آچکی ہے۔مسلم نوجوانوں کی گرفتاری کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ جمعیت علماء ہند (ارشد مدنی گروپ)نے پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئےکہاکہ مسلم نوجوانوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ فوری بند کیا جائے اور اس فساد کے اصل ملزمان کو جلد سے جلد گرفتار کیا جائے۔انتظامیہ اگر ہماری بات نہیں مانتی ہے تو بڑے پیمانے پر احتجاج کریں گے ،سڑکوں پر اتریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:Jamaat Islami Maharashtra آکولہ فساد کے ذمہ داروں کو فوری طور سے گرفتار کرنے کا مطالبہ
جمعیت علماء ہند کے ذمہ داران نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پولیس پر بے گناہ مسلم نو جوانوں کونشانہ بنانے اور دیگر فریق کو چھوٹ دینے کا الزام عائد کیا۔ جمعیت کے رکن مصطفی خان اور حافظ عبدالعظیم نے کہا کہ جب سے بے گناہ نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے اس وقت ان کی زندگی افراتفری کا شکار ہو گئی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ پولیس نے چند نوجوانوں کو ہدف بنایا ہے جو بالکل غلط ہے۔ہم بے قصوروار مسلم نوجوانوں کی گرفتاری کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں ۔ ذمہ داران نے سوال اُٹھایا کہ جب پولیس کی رپورٹ میں دو گروہوں کے درمیان تنازع ہونے کی بات درج ہے تو پھر دوسرے گروہ کے لوگوں کی گرفتاری کیوں نہیں ہوئی ؟ ۔پولیس کو غیر جانبدارانہ طریقے سے کام کرنا چاہئے۔