جالنہ (مہاراشٹرا): جالنہ کے انتر والی سراٹی میں ریزرویشن کے لیے احتجاج کر رہے مراٹھا احتجاجیوں پر پولیس نے فائرنگ اور لاٹھی چارج کیا جس کے خلاف انتروالی میں مراٹھا سماج کے لوگ احتجاج کر رہا ہے۔ احتجاج مراٹھا سماج کے لیڈر منوج جرانگے پاٹل کی قیادت میں ہو رہا ہے جس میں مراٹھا سماج کے ریزرویشن کے لیے احتجاج کیا جا رہا ہے۔ مراٹھا سماج کے ریزرویشن کے لیے اب کئی ساری مسلم تنظیمیں بھی حمایت کر رہی ہے۔جس میں جماعت اسلامی ہند اور دوسری تنظیموں کے ذمہ داروں کا کہنا ہے کہ پہلے مراٹھا سماج کے لوگوں کو ریزرویشن مل جائے پھر بعد میں مسلمان بھی احتجاج کر کے اپنے ریزرویشن کے لیے لڑائی لڑیں گے۔
جالنہ کے انتر والی سراٹی میں ریزرویشن کے لیے احتجاج کر رہے مراٹھا احتجاجیوں پر پولیس نے فائرنگ اور لاٹھی چارج کیخلاف سراپا احتجاج کیا جا رہا ہے جس میں کئی سارے مُسلم بھی مراٹھا سماج کے درمیان پہنچ کر کہا "حقوق کی لڑائی میں حصہ لے رہے ہیں۔ ایسی دوران جماعت اسلامی کے مہاراشٹر ذمےدار الیاس فلاحی نے کہا کہ ملک میں جہاں بھی تشدد اور ظلم یا حق تلفی ہوگی جماعت اسلامی ہند مظلوموں کی حمایت میں ان کے ساتھ کھڑی ہوگی۔ الیاس فلاحی نے کہا ریزرویشن کا مطالبہ مراٹھا سماج کا حق ہے نیز مسلمانوں کو بھی تعلیم اور ملازمت میں ریزرویشن دیا جانا چاہئے تا کہ وہ بھی ملک کی ترقی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے سکیں“۔
مولا نا فلاحی نے جالنہ کے انتروال سراٹی میں احتجاج میں شامل مراٹھا سماج کے لیڈر منوج جرانگے پاٹل سے ملاقات بھی کی اور جماعت کی جانب سے حمایت کا یقین دلایا۔ مولانا الیاس فلاحی نے کہا کہ ملک کے موجودہ پس منظر میں سماجی انصاف ناگزیر ہے، سماجی انصاف سے قیام امن ممکن ہو پائے گا اور اسی کے ذریعہ امن و خوشحالی کا دور آئے گا۔ واضح ہو کہ مراٹھا کمیونٹی ریزرویشن کیلئے احتجاج کر رہی ہے اور اس کے لیڈر منوج جارانگے بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں۔گاؤں میں تشدد اس وقت پھوٹ پڑا تھا جب پولس نے منوج جرانگے کو ان کی صحت کی وجہ سے بھوک ہڑتال سے اٹھانے کی کوشش کی۔ پولس کے اس ایکشن نے جرائنگے کے مداحوں اور احتجاج میں شامل افراد کو مشتعل کر دیا جو وہاں کثیر تعداد میں موجود تھے۔ مشتعل احتجاجیوں کی جانب سے پتھراؤ اور لاٹھی چارج کا سلسلہ شروع ہوا بعد ازاں پولس نے ہوائی فائرنگ بھی کی۔ اس احتجاج اور پولس کی جوابی کارروائی میں پیتالس کے قریب پولس اہلکار اور اسی کے قریب احتجاج کرنے والے افراد زخمی ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: SP Tushar Doshi مراٹھا ریزرویشن احتجاج کی وجہ سے جالنا ضلع کے ایس پی تشار دوشی کو جبراً چھٹی پر بھیج دیا گیا؟
جماعت اسلامی مہاراشٹر کے ذمےدار نے ہسپتالوں میں عوام اور پولس اہلکاروں سے ملاقات کر کے ان کی مزاج پرسی کی۔ ان بدلتے ہوئے حالات پر جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر کے امیر حلقہ نے کہا "ہم جالنہ تشدد کی مذمت کرتے قیام امن کی اپیل بھی کرتے ہیں۔ ساتھ ہی ہم اس تشدد کی اعلیٰ سطحی انکوائری کا مطالبہ بھی کرتے ہیں۔ تشد د خواہ پولس کی سفاکی کا مظہر ہو یا کسی شہری گروہ کی جانب سے دونوں یکساں قابل مذمت ہیں اور کسی بھی مہذب کیلئے نا قابل قبول ہے۔ اس دوران کہا گیا کہ جماعت اسلامی ہند سبھی سے اپیل کرتی ہے کہ حالات کو کسی بھی قیمت پر قابو میں رکھیں اور امن و امان کے قیام کو یقینی بنائے۔ آگے بڑھنے کیلئے گفتگو اور باہمی ربط و ضبط ہی واحد راستہ ہے۔ مہاراشٹر سب سے اعلیٰ ترقی یافتہ ریاست ہے جس کا شاندار تاریخی پس منظر ہے۔ ہمیں ہر حال میں متحد رہنا ہے اور ریاست کی خوشحالی اور امن کیلئے کام کرنا ہے۔