مہاراشٹر کے ضلع اورنگ آباد میں کورونا وبا جس تیزی سے پھیل رہی ہے، اس سے حالات تشویش ناک رخ اختیار کرتے جارہے ہیں اور شہر کے سرکاری ہسپتالوں میں وینٹی لیٹر کی قلت ہوگئی ہے۔
ایسے حالات میں ضلع مجسٹریٹ سنیل چوہان کی اپیل پر صنعتکار مدد کے لیے آگے آئے ہیں، صنعتکاروں کی مختلف تنظیموں نے مشترکہ طور پر اورنگ آباد شہر کے گھاٹی ہسپتال اور دیگر ہسپتالز کے لیے پچاس وینٹی لیٹر اور سینٹی ٹائزر مشینز فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اورنگ آباد ضلع میں کورونا کی وبا تیزی سے پھیل رہی ہیں، شہر کے سرکاری اور نجی ہسپتالز میں کورونا مریضوں کی بھر مار ہے اور صورت حال تشویش ناک ہوتی جارہی ہے۔
شہر کے سب سے بڑے سرکاری ہسپتال اورنگ آباد میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال جسے گھاٹی سپتال بھی کہا جاتا ہے، اس میں کورونا کے مریضوں کی تعداد ساڑھے چھ سو سے تجاوز کرچکی ہے، جن میں سے 380 مریض آکسیجن پر ہیں جبکہ اسّی کورونا کے مریض وینٹی لیٹر پر ہیں۔
ہواضح رہے کہ سپتال میں وینٹی لیٹر کا کوٹہ 80 ہی ہے، اس لیے گھاٹی دواخانے میں وینٹی لیٹر کی شدید قلت ہے۔
اسی ضمن میں صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے صنعتکاروں کی مختلف تنظیموں نے سرکاری ہسپتال کو پچا س وینٹی لیٹر دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ گھاٹی دواخانے کی انچارج ڈاکٹر نے اس بات کا اعتراف کیا کہ حالات ایمرجنسی جیسی کیفیت کی طرف جارہے ہیں۔
اورنگ آباد میں پچھلے دو ہفتوں کے دوران کورونا مریضوں کی تعداد میں یومیہ تقریباً دیڑھ ہزار کا اضافہ ہورہا ہے، تاہم ہلاک ہونے والوں کی تعداد بھی یومیہ بیس سے زائد ہوچکی ہے۔
ضلع مجسٹریٹ سنیل چوہان کا کہنا ہے کہ ہر ایک منٹ کے بعد کورونا کا ایک مریض سپتال پہنچ رہا ہے، ایسے حالات میں احتیاط بہت ضروری ہے۔
اورنگ آباد میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 86 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے، جن میں سے 1750 افراد کی موت ہوچکی ہے تاہم وہیں 24 گھنٹوں میں 21 افراد کی موت ہوئی ہے۔
خیال رہے کہ کورونا وبا پر قابو پانے کے لیے رات کے کرفیو میں 30 اپریل تک توسیع کردی گئی ہے اور ضلع مجسٹریٹ سنیل چوہان نے عوام سے اپیل کی کہ وہ تقریبات اور تہواروں سے اجتناب کریں تاکہ کورونا وبا پر قابو پانے میں مدد مل سکے۔