ممبئی: بی جے پی اگر سنجیدہ ہے تو پہلے پارٹی کے رضا کار، گجرات فسادات کی متاثرہ بلقیس بانو اور منی پور کی اجتماعی عصمت دری کی شکار خواتین کی ہاتھوں سے اپنی کلائیوں پر راکھی بندھوائیں۔۔۔ ان باتوں کا اظہار مہاراشٹر کے سابق وزیراعلیٰ اودھو ٹھاکرے نے ممبئی کے گرانڈ حیات ہوٹل میں اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے منعقدہ پریس کانفرنس میں کیا۔ اودھو ٹھاکرے نے یہ باتیں رکھشا بندھن کے موقع پر بی جے پی رضاکاروں کی جانب سے مسلم خواتین سے راکھی بندھانے کے پروگرام پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کی ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ بی ہے پی کو اچانک ہی رکشا بندھن کے موقع پر مسلم خواتین کی یاد آگئی اور اب بی جے پی رضا کار مسلم خواتین سے راکھی بندھوانے کا ناٹک کررہے ہیں۔ اپوزیشن پارٹیوں کے اتحاد کو ایک مضبوط سیاسی اتحاد بتاتے ہوئے شیوسینا لیڈر نے کہا کہ بے جے پی نے پورے ملک میں جو سیاسی نفرت پھیلائی ہے اور معاشی بدحالی کی ہے اُسکی کوئی نذیر نہیں ملتی۔ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں ملک کے عوام انہیں صحیح مقام تک پہنچا دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: Rahul Gandhi on China بھارتی زمین پر قبضے کے بارے میں پورا لداخ جانتا ہے، چین کے نئے نقشے پر راہل کا رد عمل
میٹنگ کا آغاز شیوسینا ترجمان سنجے راؤت کی تقریر سے ہوا جس میں اُنہوں نے گیاس سیلنڈر کی قیمتوں میں دو سو روپے کی کمی کو اپوزیشن پارٹیوں کی منعقد ہونے والی میٹنگ کا مرہون منت قرار دیا۔ سنجے راؤت نے کہا کہ پٹنہ اور بنگلرو میں منعقد ہونے والی اپوزیشن پارٹیوں کی میٹنگ کے بعد ہی برسراقتدار جماعت کو ہوش آیا اور اُنہوں نے گیس کی قیمتوں میں تخفیف کی۔ ممبئی میں اپوزیشن کی انڈیا میٹنگ میں شرد پاور۔اشوک چوہان، اودھو ٹھاکرے ،سنجے راؤت ،نا نا پٹولے، جینت پاٹل، سپریہ سولے، راجیو شیٹی موجود تھے۔