ممبئی: اجیت پوار گروپ کے حکومت میں شامل ہونے کے بعد شیوسینا کے شندے گروپ نے ہنگامہ کھڑا کر دیا ہے، وزیر اعلی ایکناتھ شندے نے اپنی رہائش گاہ پر اپنے اراکین اسمبلی اور اراکین پارلیمنٹ کی میٹنگ بلائی اس دوران شندے نے صاف کہہ دیا کہ وہ استعفیٰ نہیں دے رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ ایسی خبریں کون پھیلا رہا ہے۔ شندے نے کہا کہ شرد پوار کی پارٹی بہت بڑی تھی لیکن اب وہ سکڑ گئی ہے اور وہ یہ صدمہ برداشت نہیں کر پا رہے ہیں۔ اجیت پوار کے نائب وزیر اعلیٰ بننے کے بعد یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ ایکناتھ شندے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے سکتے ہیں۔
ایکناتھ شندے کے استعفیٰ کی خبر اتنی تیزی سے پھیلی کہ ان کے گروپ کے لیڈروں کو وضاحت کے لیے آگے آنا پڑا۔ مہاراشٹر کے وزیر ادے سمنت نے کہا کہ 'لوک سبھا کے آئندہ اجلاس کے حوالے سے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی قیادت میں میٹنگ ہوئی تھی۔ ایم ایل اے، ایم پی، ایم ایل سی کو مستقبل میں کیا کرنا ہے، ترقیاتی کام کیسے کرنا ہے، پارٹی کو کیسے بڑھانا ہے اس پر بات چیت ہوئی۔ ہمارے ایم ایل اے (اجیت پوار کے بارے میں) میں کہیں بھی کوئی ناراضگی نہیں ہے، ہم سب کو ایکناتھ شندے پر بھروسہ ہے، ان کے (ایکناتھ شندے) کے استعفیٰ کی خبر افواہ ہے۔
مزید پڑھیں: نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے انتخابی نشان کی لڑائی الیکشن کمیشن تک پہنچ گئی
مہاراشٹر کے وزیر شمبھو راج دیسائی نے واضح کیا کہ 'سی ایم ایکناتھ شندے کے استعفیٰ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا'۔ ہمیں 200 سے زیادہ ایم ایل اے کی حمایت حاصل ہے۔ کوئی بھی لیڈر ناخوش نہیں ہے، اور سب کو ایکناتھ شندے کی قیادت پر بھروسہ ہے۔ سیاسی حلقوں میں چرچا ہے کہ اجیت پوار کے حکومت میں شامل ہونے کے بعد وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ اس وجہ سے شندے نے بدھ کو صدر مرمو کے ساتھ ہونے والے اپنے پروگرام منسوخ کر دیے اور ناگپور جانے کے بجائے ممبئی میں ہی موجود رہے۔ رات میں انہوں نے اپنے بنگلے پر اپنے حامی ایم ایل اے کی میٹنگ کی۔
آزاد ایم ایل اے بچو کڈو نے کہا ہے کہ 'ہم ایم ایل اے کو این سی پی کو اقتدار میں شامل کرنے سے پہلے اعتماد میں لیا جانا چاہیے تھا۔ ایسا نہ ہو کہ کلہاڑی ہمارے ہی سر پر چلے۔ انہوں نے کہا کہ این سی پی مہاوکاس اگھاڑی حکومت میں شیوسینا کے حلقہ کو کمزور کرکے اپنی پارٹی کا اثر بڑھانے کا کام کررہی تھی اب کیا ہوگا؟ ایم پی گجانن کیرتیکر، جو شندے گروپ کا حصہ ہیں، نے کہا کہ "این سی پی کی شمولیت نے شیو سینا کے وزارتی امیدواروں کے امکانات کو مسمار کردیا ہے اور ان میں سے کچھ ناراض ہیں اور وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اس احساس سے بخوبی واقف ہیں"۔