ریاست مہارشٹر سے سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے ایوان اسمبلی میں وقف کی ملکیت پر ناجائز قبضے کو لیکر آواز اٹھائی اور اُسکے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔رکن اسمبلی اب عاصم اعظمی نے کہا مراٹھواڈہ میں ایسی کئی مساجد اور درگاہیں ہیں جہاں غیر قانونی طریقے سے سرکاری دفاتر قائم ہیں وہاں جب کارروائی کی بات کی جاتی ہے تو کہا جاتا ہے کورٹ جاؤ۔پولیس خود شرپنسدوں کے ساتھ ہے، ایسے میں مسلمان اور وقف منتظمین کہاں جائیں؟
ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ اُنہوں نے حکومت سے اس معاملہ پر ترجیحی بنیادوں پر توجہ دیتے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ حکومت یہ کہ کے اپنا پلہ جھاڑ لیتی ہے کہ یہ معاملہ کورٹ میں چل رہا ہے،رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ میں اس ملکیت کے تحفظ کے لئے لینڈ جہاد کرونگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے یہاں اپنی مرضی سے سکونت اختیار کی ہے۔ ہمارے پاس دوسری جگہ جانے کے بھی اختیارات تھے لیکن ہم نے اُسکا انتخاب نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھاجپا مسلم ریزرویشن نہیں مسلمانوں کو ہی ختم کرنا چاہتی ہے۔ہندو راشٹر الاپا جا رہا ہے ۔مسلمانوں کو بدنام کرو اور انتخاب میں منتخب ہوکر آؤ۔
اُنہوں نے کہا کہ ہمارے آباؤ اجداد نے یہ ملکیت مسلمانوں کی فلاح و بہبود کے لیے وقف کی تھی۔ لیکن آج اس پر غیر قانونی طریقے سے قابض ہونے والے کوئی اور ہیں۔ اُن قابضوں کا ساتھ خود حکومت دے رہی ہے۔ ایسے میں مسلمان کیا کرے؟ کئی جگہوں پر درگاہوں پر بھگوا جھنڈے لہرانے کے لیے بھیڑ پہنچ جاتی ہے۔ اور پولیس کھڑی تماشائی بنی رہتی ہے۔
اعظمی نے مزید کہا کہ اگر مہاراشٹر میں وقف ملکیت صحیح طریقے سے مسلمانوں کے ہاتھوں میں دے دی جائے تو اس سے انکے مالی مسائل اور مالی حیثیت بہتر ہو سکتی ہے۔
مزید پڑھیں:Abu Asim Azmi ہندوتوا تنظیمیں پیسہ دے کر مسلم لڑکیوں کو پھنساتی ہیں،ابو عاصم اعظمی کا بیان