ریاست مہاراشٹر کے شہر اورنگ آباد کے خلدآباد میں حضرت منتجب الدین چشتی المعروف زرزری زربخش دولہا کے 735ویں عرس تقاریب کا آغاز ہوچکا ہے۔
لیکن تین ہفتوں تک جاری رہنے والی ان عرس تقاریب پر کورونا گائڈ لائن کا اثر صاف دکھائی دے رہا ہے۔ عرس انتظامیہ کمیٹی کی مکمل تیاریوں کے باوجود زائرین اور عقیدت مندوں کی تعداد نہیں کے برابر ہے۔
واضح رہے چشتیہ سلسلے کے معروف بزرگ کے عرس میں لاکھوں کی تعداد میں عقیدت مند شریک ہوتے تھے۔ لیکن کورونا وبا کے سبب مہاراشٹر میں پورے دو سال تک مذہبی مقامات پر ویرانی چھائی رہی۔
مساجد اور مزارات پر حاضری کی بھی اجازت نہیں تھی اب چونکہ وبا کا زور کم ہوگیا ہے اس لیے مذہبی مقامات کو کھول دیا گیا ہے اور چشتیہ سلسلے کے معروف بزرگ حضرت منتجب الدین چشتی المعروف زرزری زربخش دولہا کی عرس تقاریب کی مشروط اجازت دی گئی ہے۔
ضلع انتظامیہ نے عرس تقاریب کے سلسلے میں جو سخت شرائط عائد کی ہیں ان کا اثر جلوس صندل میں صاف نظر آیا، حالانکہ انتظامیہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ انہوں نے تمام تر تیاریاں مکمل کررکھی ہیں۔
حضرت منتجب الدین چشتی کی عرس تقاریب تین ہفتوں تک یعنی بارہ ربیع الاول تک جاری رہتی ہے، ان تقاریب میں بلا لحاظ مذہب وملت لاکھوں کی تعداد میں عقیدت مند شرکت کرتے تھے، ان تقاریب میں ادبی اور ثقافتی پروگرام بھی ہوتے تھے سیرت النبی کے جلسے، مشاعرہ، میلاد شریف اور محفل سماع کا اہتمام ہوتا تھا لیکن اس مرتبہ صرف میلاد کی اجازت دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بریلی: مجدد الف ثانیؒ کا 409 واں عرس منایا گیا
درگاہ حد کلاں کی جانب سے یوم رحمت للعالمین کے موقع پر پیغمبر اسلام کے پیرہن مبارک کی زیارت کروائی جاتی ہیں اس مرتبہ زیارت کا سلسلہ فجر کی نماز کے بجائے ایک روز قبل عشاء کی نماز کے بعد سے ہی شروع ہوجائے گا۔
عرس کمیٹی کا کہنا ہے کہ 'حکومت اور ضلع انتظامیہ کی مشروط اجازت کے سبب اس سال عرس تقاریب میں میلا نہیں لگا ہے اور نہ ہی اسٹال لگے ہیں اس لیے عرس میں شرکت کے خواہشمند افراد کو کورونا گائڈ لائن کی پاسداری کرتے ہوئے عرس تقاریب میں شرکت کرنی ہوگی۔