ان میں خاص کر جمنیزیم، سوئمنگ پول جیسی جگہیں بھی کھولی جائینگی، لیکن اس دوران بھی سوشل ڈسٹنسنگ کا پورا پورا خیال رکھنا ہوگا۔
در اصل ممبئی میں کورونا کیسز میں اضافے کے بعد کاروبار سے لیکر ہر وہ شعبہ متاثر ہوا، جہاں لوگوں کا زیادہ ہجوم رہتا ہے۔
کورونا پر کنٹرول کرنے کے لئے حکومت نے سب سے پہلے ان جگہوں کو بند کرنے کا فرمان جاری کیا، جس کی وجہ سے ممبئی جیسے شہر میں لاکھوں لوگ بے روزگاری کے دہانے پر پہنچ گئے۔
حکومت نے بھلے ہی لاک ڈاؤن کے قوانین میں نرمی برتے جانے کی بات کہی ہے، لیکن سب سے اہم سوال یہ ہے کہ لاک ڈاؤن میں جو نقصان ہوگا اس کا خمیازہ کون بھگتے گا؟