وہ بستیاں جو شہر سے کافی دور ہیں جیسے دیوی کا ملہ، دہانہ، 11 ہزار کالونی، درے گاؤں سمیت اطراف کے علاقوں میں کسی کے انتقال ہوجانے پر لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ وجہ یہ ہے کہ قبرستان شہر میں واقع ہے اور لوگوں کو یہاں تک پیدل جنازہ لانے میں کافی دشواری ہوتی ہے-
انہی سب باتوں کے پیش نظر کارپوریشن نے رواں برس ماہ جنوری کے اواخر میں اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی ہے- شہر سے دور آباد بستیوں کے لیے جنرل فنڈ سے تین جنازہ گاڑیوں کا انتظام کیا ہے-
خاص بات یہ ہے کہ ان جنازہ گاڑیوں کی خدمات بالکل مفت ہے اور عوام کو یہ سہولت 24/7 دستیاب رہے گی-
یہ سبھی گاڑیاں علی اکبر ہسپتال میں 24/7 موجود رہیں گی۔ لہذا اگر کسی علاقے میں جنازہ گاڑی کی ضرورت پڑتی ہے تو وہ فوری طور پر علی اکبر ہسپتال سے رابطہ کریں۔ متعلقہ افراد گاڑی کے ساتھ جلد سے جلد مطلوبہ مقام پر پہنچنے کی کوشش کریں گے-
واضح رہے کہ ریاست مہاراشٹر میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ سرکاری سطح پر عوام الناس کو اس طرح کی سہولت دستیاب کرائی گئی ہے-
اس تعلق سے میئر طاہرہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ جنازہ گاڑی پر میت کو لایا جائے گا اور قبرستان سے تھوڑی دور پر ہی گاڑی روک کر میت کو کاندھا دیتے ہوئے قبرستان میں شرعی احکامات پر عمل کرتے ہوئے سپرد خاک کیا جائے گا -
فی الحال دور دراز کے علاقوں میں آباد افراد کو جیسے جیسے جنازہ گاڑی کی سہولت کے بارے میں جانکاری مل رہی ہے وہ اس کا استعمال کررہے ہیں۔