ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد شہر میں القائمہ فاؤنڈیشن کی جانب سے جشنِ یوم القران کا انعقاد کیا گیا۔اس میں قرآنی تعلیمات کی روشنی میں کہا گیا کہ قرآن مجید کو سمجھ کر پڑھنا چاہیے آئیے۔ Seminar on Quran in Aurangabad
اس دوران معروف اسکالر صداقت حُسین نے کہا کہ جشنِ قرآن پر ایسا جلسے كا اہتمام كیاگیا جو ہندوستان میں بہت ہی کم دیكھنے كوملتا ہے ۔آپ نے جشنِ بخاری سنا ہوگا لیکن جشنِ قرآن نہیں سنا ہوگا۔ اورنگ آباد شہر میں اس طرح كا منفرد اور قابل تعریف پروگرام اہتمام كیا گیا ہے ۔
یہ بھی پڑھیں:World Photography Day مالیگاؤں فوٹوگرافر ایسوسی ایشن کے زیراہتمام دو روزہ فوٹوگرافی نمائش
صداقت حُسین نے کہا کہ جن لوگوں نے اس طرح کا پروگرام انعقاد کیا ہے ۔انہیں اللہ تعالی اجر دے۔ صداقت حُسین نے پروگرام کے اختتام ہونے کے بعد جلسے میں بیٹھے لوگوں کو مسجدوں میں جاکر قرآن کی زبان کوسیکھنے کی ترغیب دی اور کہا کہ آپ خود بھی سیکھیں اور اپنے بچوں کو بھی سکھائیں۔
ساتھ ہی اُنہوں نے کہا کے قرآنِ اتنا حق تو رکھتا ہے کہ آپ اس کو سمجھے کر پڑے کیوں کہ اللہ تعالی قرآن مجید میں کیا کہنا چاہتا ہے ۔وہ سمجھ آسکے ۔صداقت حسین نے قرآن کو عربی میں سیکھنے کے لیے مثال بھی بتائیں اور انہوں نے کہا کہ جس طرح سے ہم نوکری پانے کے لئے مختلف زبانوں کو سیکھتے ہیں اسی طرح سے ہماری زندگی اور آخرت میں کام آنے والی کتاب قرآن مجید کو بھی ہمیں عربی میں سیکھنا ہوگا۔
اسفاسدفاسف
پروفیسر ذکی الدین نے کہا کے قرآن مجید کو ہم نے صرف اپنے لئے مخصوص کر کے رکھا ہے لیکن یہ کتاب تمام انسانیت کے لئے ہے۔پوری انسانیت كو اس سے واقف كرانا ہماری ذمہ داری ہے۔