ممبئی:حال ہی میں ممبئی کے مرزا غالب مارگ (کلیئر روڈ) پر موجود سگڑی ہوٹل میں آگ لگ گئی۔ آتشزدگی میں بڑے پیمانے پر مالی نقصان ہوا محکمہ بی ایم سی اور فائر کی ابتدائی رپورٹ میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ ہوٹل کی چمنی میں آگ اور دھویں کے ذریعے کاربن اور تیل بڑی مقدار میں جمع ہوگیا تھا۔ جسکی صاف صفائی نا ہونے کے سبب آگ لگ گئی۔
محکمہ فائر کے فائر چیف سنجے مانجریکر نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ سگڑی ہوٹل میں آتشزدگی کی اصل وجہ یہ ہیکہ آگ کی چمنی کی سروس صاف صفائی نہیں کے گئی تھی اور اس میں کاربن کے ذرّات زیادہ مقدار میں جمع ہوگئے تھے، جسکی وجہ سے یہ واردات پیش آئی۔
فائر چیف سنجے مانجریکر نے بتایا کہ اس علاقے میں کئی مغلائی ہوٹلیں ہیں، جو اسی طرز پر بنائی گئی ہیں اگر آگ کی وارداتوں سے بچنا ہے تو چمنی کی سروس صاف صفائی بہت ضروری ہے، چمنی کا جب استعمال کیا جاتا ہے تو اس میں جلی ہوئی کاربن گیس، تیل، گیس جمع ہوجاتی ہے اور یہی کبھی کبھی آگ لگ جانے کی وجہ سے بڑی واردات میں تبدیل ہو جاتی ہے۔
فائر چیف مزید کہتے ہیں کہ چمنی کا ایک اور طریقہ ہوتا ہے کہ چمنی کے اس حصے کو پانی میں غرق کیا جاتا ہے جہاں یہ کاربن کا مادہ جو آگ لگنے کا باعث بنتا ہے وہ وہیں ختم ہوجاتا ہے جبکہ جو لمبی چمنیاں ہوتی ہیں وہاں دھیرے دھیرے یہ جمع ہوجاتے ہیں اور ایک دن آگ لگ جاتی ہے۔
مزید پڑھیں:Fire Service Week آگ سے بچاؤ اور احتیاطی تدابیر سے متعلق بیداری پروگرام کا آغاز
ممبئی میں کملا مل میں آگ لگ جانے کے بعد محکمہ فائر نے کئی اہم ہدایتیں جاری کی ہیں باوجود اسکے ممبئی کے اس گنجان آبادی والے علاقے میں ایسی ہوٹلیں موجود ہیں جو فائر کی ہدایتیں اور قوانین کو بالائے طاق رکھتے ہیں۔