ETV Bharat / state

ریاست مہاراشٹر کی خاندانی سیاست

بھارت میں انتخابات کے تذکروں کے ساتھ ہی سیاسی شعبدہ بازی، پالیسیز، عوامی مسائل اور بغاوت کی سیاست کے تذکروں کے ساتھ ہی خاندانی سیاست پر بھی زبردست بحث شروع ہو جاتی ہے۔

ریاست مہاراشٹر کی خاندانی سیاست
author img

By

Published : Oct 8, 2019, 10:23 PM IST

ریاست مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کا بگل بج چکا ہے اور اب تمام سیاسی جماعتیں اپنے لیے بہتر حمکت عملی تیار کرنے میں مصروف ہیں۔

ریاست مہاراشٹر کی خاندانی سیاست

اس بار بھی ریاست کی حکمراں جماعت بی جے پی اور شیو سینا کے ساتھ ہی کانگریس اور راشٹروادی کانگریس پارٹی نے خاندانی سیاست کو برقرار رکھتے ہوئے پارٹی رہنماؤں کے رشتہ داروں کو سیاسی میدان میں اتارا ہے۔

اس فہرست میں سب سے پہلا نام شیوسینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کے فرزند آدتیہ ٹھاکرے کا ہے۔ آدتیہ ٹھاکرے ممبئی کی ورلی اسمبلی نشست سے انتخابی میدان میں قسمت آزمائیں گے۔

آدتیہ ٹھاکرے کا الیکشن لڑنا اس وجہ سے بھی اہمیت کا حامل ہے کہ وہ ٹھاکرے خاندان کے پہلے فرد ہیں جو اسمبلی انتخابات میں قدم رکھ رہے ہیں۔

اس فہرست میں کانگریس کے سینیئر رہنما اور سابق رکن پارلیمان ایکناتھ گائیکواڑ کی بیٹی ورشا گائیکواڑ کا نام دوسرے نمبر پر ہے۔

ورشا گائیکواڑ کو کانگریس نے دھاراوی سے ٹکٹ دیا ہے، ورشا مسلسل تین اسمبلی انتخابات جیت چکی ہیں جبکہ وہ سنہ 2010 سے 2014 کے درمیان وزیر برائے خواتین و اطفال کا عہدہ سنبھال چکی ہیں۔

کانگریس نے باندرہ ایسٹ سے سابق رکن اسمبلی ضیاءالدین صدیقی المعروف بابا صدیقی کے فرزند ذیشان صدیقی کو امیدوار بنایا ہے۔ ذیشان صدیقی پہلی مرتبہ اسمبلی انتخابات میں قسمت آزما رہے ہیں۔

کانگریس نے مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی ولاس راؤ دیشمکھ کے دو بیٹوں امت دیشمکھ اور دھیرج دیشمکھ کو ٹکٹ دیا ہے جب کہ سابق مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شندے کی بیٹی پرینیتی شندے شولا پور سینٹرل اسمبلی حلقے سے امیدوار ہیں۔

ضلع ناسک کے مالیگاؤں اسمبلی حلقے سے سابق رکن اسمبلی شیخ رشید کے بیٹے آصف شیخ کو دوسری بار ٹکٹ دیا گیا ہے جن کا مقابلہ مالیگاؤں کے سابق رکن اسمبلی و اے آئی ایم آئی ایم کے نامزد امیدوار مفتی محمد اسمعیل قاسمی سے ہو گا۔

جب کہ بی جے پی کے سینیئر رہنما گوپی ناتھ منڈے کی بیٹی و مہاراشٹر کی ریاستی وزیر پنکجا منڈے کو اس بار بھی بیڑ کے پرلی اسمبلی حلقے سے امیدوار بنایا گیا ہے۔

بی جے پی نے سینیئر رہنما ایکناتھ کھڈسے کو ٹکٹ نہیں دیا ہے بلکہ ان کی بیٹی روہینی کھڈسے کو امیدوار نامزد کیا ہے۔

راشٹر واری کانگریس پارٹی کے سربراہ شرد پوار کے بھتیجے و مہاراشٹر کے سابق نائب وزیر اعلی اجیت پوار بارامتی اسمبلی حلقے سے انتخابی میدان میں ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں مہاراشٹر کو آپریٹیو بدعنوانی کیس میں نام آنے پر اسمبلی کی رکنیت سے استعفی دیا ہے۔

نیشنلٹ کانگریس پارٹی نے دوسری فہرست میں این سی پی کے سینیئر رہنما چگھن بھجبل کے بیٹے پنکج بھجبل کو ضلع ناسک کے نند گاؤں اسمبلی حلقے سے ٹکٹ دیا ہے۔

بی جے پی نے مہاراشٹر اسمبلی حلقے کے لیے 125 امیدواروں کی فہرست جاری کی تھی جس میں سے 19 سیٹوں پر پارٹی رہنماؤں کے خاندان کے فرد کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔ بی جے پی کا ہر چھٹا امیدوار پارٹی کے کسی نا کسی رہنما کے بیٹے بیٹی ، بہو یا بیوی ، یا بھتیجے بھتیجی کو امیدوار دی ہے۔جب کہ کانگریس نے بھی کئی بڑے رہنماؤں کے بیٹے بیٹی اور رشتہ داروں کو میدان میں اتارا ہے۔

ریاست مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کا بگل بج چکا ہے اور اب تمام سیاسی جماعتیں اپنے لیے بہتر حمکت عملی تیار کرنے میں مصروف ہیں۔

ریاست مہاراشٹر کی خاندانی سیاست

اس بار بھی ریاست کی حکمراں جماعت بی جے پی اور شیو سینا کے ساتھ ہی کانگریس اور راشٹروادی کانگریس پارٹی نے خاندانی سیاست کو برقرار رکھتے ہوئے پارٹی رہنماؤں کے رشتہ داروں کو سیاسی میدان میں اتارا ہے۔

اس فہرست میں سب سے پہلا نام شیوسینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کے فرزند آدتیہ ٹھاکرے کا ہے۔ آدتیہ ٹھاکرے ممبئی کی ورلی اسمبلی نشست سے انتخابی میدان میں قسمت آزمائیں گے۔

آدتیہ ٹھاکرے کا الیکشن لڑنا اس وجہ سے بھی اہمیت کا حامل ہے کہ وہ ٹھاکرے خاندان کے پہلے فرد ہیں جو اسمبلی انتخابات میں قدم رکھ رہے ہیں۔

اس فہرست میں کانگریس کے سینیئر رہنما اور سابق رکن پارلیمان ایکناتھ گائیکواڑ کی بیٹی ورشا گائیکواڑ کا نام دوسرے نمبر پر ہے۔

ورشا گائیکواڑ کو کانگریس نے دھاراوی سے ٹکٹ دیا ہے، ورشا مسلسل تین اسمبلی انتخابات جیت چکی ہیں جبکہ وہ سنہ 2010 سے 2014 کے درمیان وزیر برائے خواتین و اطفال کا عہدہ سنبھال چکی ہیں۔

کانگریس نے باندرہ ایسٹ سے سابق رکن اسمبلی ضیاءالدین صدیقی المعروف بابا صدیقی کے فرزند ذیشان صدیقی کو امیدوار بنایا ہے۔ ذیشان صدیقی پہلی مرتبہ اسمبلی انتخابات میں قسمت آزما رہے ہیں۔

کانگریس نے مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی ولاس راؤ دیشمکھ کے دو بیٹوں امت دیشمکھ اور دھیرج دیشمکھ کو ٹکٹ دیا ہے جب کہ سابق مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شندے کی بیٹی پرینیتی شندے شولا پور سینٹرل اسمبلی حلقے سے امیدوار ہیں۔

ضلع ناسک کے مالیگاؤں اسمبلی حلقے سے سابق رکن اسمبلی شیخ رشید کے بیٹے آصف شیخ کو دوسری بار ٹکٹ دیا گیا ہے جن کا مقابلہ مالیگاؤں کے سابق رکن اسمبلی و اے آئی ایم آئی ایم کے نامزد امیدوار مفتی محمد اسمعیل قاسمی سے ہو گا۔

جب کہ بی جے پی کے سینیئر رہنما گوپی ناتھ منڈے کی بیٹی و مہاراشٹر کی ریاستی وزیر پنکجا منڈے کو اس بار بھی بیڑ کے پرلی اسمبلی حلقے سے امیدوار بنایا گیا ہے۔

بی جے پی نے سینیئر رہنما ایکناتھ کھڈسے کو ٹکٹ نہیں دیا ہے بلکہ ان کی بیٹی روہینی کھڈسے کو امیدوار نامزد کیا ہے۔

راشٹر واری کانگریس پارٹی کے سربراہ شرد پوار کے بھتیجے و مہاراشٹر کے سابق نائب وزیر اعلی اجیت پوار بارامتی اسمبلی حلقے سے انتخابی میدان میں ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں مہاراشٹر کو آپریٹیو بدعنوانی کیس میں نام آنے پر اسمبلی کی رکنیت سے استعفی دیا ہے۔

نیشنلٹ کانگریس پارٹی نے دوسری فہرست میں این سی پی کے سینیئر رہنما چگھن بھجبل کے بیٹے پنکج بھجبل کو ضلع ناسک کے نند گاؤں اسمبلی حلقے سے ٹکٹ دیا ہے۔

بی جے پی نے مہاراشٹر اسمبلی حلقے کے لیے 125 امیدواروں کی فہرست جاری کی تھی جس میں سے 19 سیٹوں پر پارٹی رہنماؤں کے خاندان کے فرد کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔ بی جے پی کا ہر چھٹا امیدوار پارٹی کے کسی نا کسی رہنما کے بیٹے بیٹی ، بہو یا بیوی ، یا بھتیجے بھتیجی کو امیدوار دی ہے۔جب کہ کانگریس نے بھی کئی بڑے رہنماؤں کے بیٹے بیٹی اور رشتہ داروں کو میدان میں اتارا ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.