اورنگ آباد: مہاراشٹر میں پہلی تا ساتویں جماعت کے بچے ابھی بھی اسکولوں سے دور ہیں۔ انہیں آن لائن ایجوکیشن پر ہی منحصر ہونا پڑ رہا ہے۔ آن لائن ایجوکیشن غریب اور متوسط طبقات کی پہنچ سے دور ہیں۔
ایسے میں ریاست بھر کے 52 ہزار اسکولز کے لاکھوں بچوں کے تعلیمی مستقبل پر سوالیہ نشان لگ رہا ہے۔ تعلیمی میدان میں سرگرم حضرات بچوں کے مستقبل کو لیکر فکر مند ہیں۔
اورنگ آباد کے اقرا اردو ہائی اسکول میں جمعہ تعلیمی میدان سے وابستہ لوگ پہلی تا ساتویں جماعت کے طلبہ کے مستقبل کو لیکر فکرمند ہیں۔
اس اجلاس میں اس بات پر غور کیا گیا کہ کووڈ میں اسکول اور تعلیم سے دو ر ہونے والے طلبہ پھر سے تعلیمی دائرے میں کیسے شامل کیا جائے۔
وہیں اس اجلاس میں سرپرستوں کی پریشانیوں، ان کی خواندگی اور مالی حالات کا بھی جائزہ لیا گیا۔
اس موقع پر ماہرین تعلیم نے اپنے مفید مشوروں سے بھی نوازا۔ تعلیمی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہنگامی بنیادوں پر عملی اقدامات نہیں کیے گئے تو پوری ایک نسل کا مستقبل تباہ ہوسکتا ہے۔
مہاراشٹر میں پہلی تا ساتویں جماعت کے اسکولوں کی مجموعی تعداد 30 ہزار کے قریب ہے، جن میں اردو میڈیم اسکولوں کی تعداد پانچ ہزار سے زائد ہیں۔ ان اسکولوں کے لاکھوں بچوں کو آن لائن ایجوکیشن پر منحصر ہیں۔ مستقبل قریب میں ان اسکولوں میں تعلیمی سلسلہ شروع ہونے کا امکان ہے۔
مہاراشٹر میں آٹھویں تا بارہویں جماعت کے بچوں کے لیے اسکول کھول دیے گئے ہیں، ایک دن میں صرف 15 سے 20 طلبہ کو اجازت ملی ہے۔ ایسے میں پہلی سے ساتویں جماعت کے لاکھوں بچوں کو تعلیم سے جوڑنا ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اورنگ آباد: جشن نور الحسنین کے تحت صحافیوں کو تہنیت پیش کی گئی
مسلم نمائندہ کونسل کی قیادت میں ہوئی اس میٹنگ کے اثرات چاہے جو بھی ہو لیکن فی الحال بچوں کا تعلیمی مستقبل داؤ پر نظر آرہا ہے۔