ملک بھر میں خاص طور سے مسلم طبقہ میں خودکشی کے رجحان میں تیزی سے اضافہ دیکھا جارہا ہے جن میں کم عمر لڑکیوں کی تعداد زیادہ ہیں جو ایسا انتہائی قدم اٹھارہی ہیں۔
گزشتہ روز ہی گجرات کے شہر احمدآباد میں دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے جہاں عائشہ نامی خاتون نے اپنے سسرالی رشتہ داروں کی جانب جہیز کے مطالبات سے تنگ آکر خودکشی جیسا انتہائی قدم اٹھالیا۔ خودکشی سے قبل عائشہ نے ایک ویڈیو بنا کر شیئر کی تھی جو کافی تیزی سے وائرل ہورہی ہے۔
اسی طرح گزشتہ چند ماہ سے مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں میں بھی اس طرح کے واقعات رونما ہورہے ہیں جس میں مسلم طبقہ اور لڑکیوں کی تعداد قابل ذکر ہے۔
ایک ہفتہ قبل ہی مالیگاؤں میں 14 سالہ طالبہ نے والدین کی کسی بات پر ناراض ہوکر خودکشی کر لی تھی۔
ملک میں اس طرح کے واقعات خاص طور سے مسلمانوں میں خودکشی کے رجحان میں کیوں اضافہ ہورہا ہے؟ اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے سیکرٹری مولانا عمرین محفوظ رحمانی سے خاص بات چیت کی ہے۔
مولانا موصوف نے ان واقعات کی متعدد وجوہات بتائی جن میں سب سے اہم موجودہ نوجوان نسل کی دین اسلام سے دوری ہے۔