سپریم کورٹ نے غیر سرکاری تنظیم 'جَن ہِت ابھیان' کی عرضی کی سماعت کے دوران کہا کہ 'سیشن 20 ۔ 2019 کے لیے داخلے کا عمل بہت پہلے شروع ہو چکا تھا، اس لیے اس سیشن میں عام زمرے کے کمزور طبقات کے امیدواروں کو 10 فیصد ریزرویشن کا فائدہ نہیں ملے گا۔
چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گگوئی اور جسٹس انیردھ بوس کی تعطیلاتی بینچ نے کہا کہ 'اس سیشن کے لیے امتحان کا عمل نومبر 2018 میں شروع ہو چکا تھا جبکہ معاشی طور پر کمزور عام زمرے کے طبقات کو 10 فیصد ریزرویشن کا التزام 103 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے رواں برس جنوری میں کیا گیا تھا۔
عدالت نے یہ تبصرہ بھی کیا کہ 'میڈیکل کاؤنسل آف انڈیا (ایم سی آئی) جب تک ان پروگرامز میں اضافی سیٹوں کا انتظام نہیں کرتا تب تک 10 فیصد ریزرویشن کا فائدہ ان امیدواروں کو نہیں دیا جا سکتا۔
عدالت نے ای ڈبلیو ایس کے امیدواروں کو 10 فیصد ریزرویشن کے التزام پر عمل درآمد پر روک سے متعلق عرضی پر گذشتہ پیر کو مہاراشٹر حکومت سے جواب طلب کیا تھا۔
بینچ نےمہاراشٹر حکومت کے علاوہ ایم سی آئی کو بھی نوٹس جاری کیا تھا۔ عدالت نے عرضی پر سماعت کے لیے آج کی تاریخ مقرر کی تھی۔
واضح رہے کہ گذشتہ فروری میں اس تعلق سے مہاراشٹر حکومت نے نوٹیفکیشن جاری کیا تھا جسے 'جَن ہِت ابھیان' نے چیلینج کیا تھا۔