ممبئی: مالیگاؤں کے مجلس اتحاد المسلیمن کے رکن اسمبلی مفتی اسماعیل قاسمی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر نو نرمان سینا(منسے) ایسی باتوں سے سیاست کرنا چاہتی ہے، جس میں اس کا کوئی رول نہیں ہے۔گو ونش پر پہلے سے ہی پابندی عائد ہے، اب اس پر پابندی کا مطالبہ کرنا یہ ایک احمقانہ مطالبہ ہے۔ Interview With MLA Mufti Ismail
مہاراشٹر نونرمان سینا (منسے) کی جانب سے گو ونش اور جانوروں کے حلال کرنے کے طریقے کو لیکر مخالفت کی گئی جس سے متعلق ایم آئی ایم کے رکن اسمبلی مفتی اسماعیل نے کہا کہ کچھ دنوں قبل منسے نے اذان سے متعلق آواز اٹھائی تھی لیکن اس میں وہ کامیاب نہیں ہو پائے، اب یہ گو ونش پر پابندی کا مطالبہ کررہے ہیں، یہ کچھ نیا نہیں۔ان کا مقصد اصل مدعوں سے لوگوں کو ہٹانا ہے۔ Mufti Ismail on mns
ٹیپو سلطان اور ساورکر پر ہورہی سیاست پر انہوں نے کہا کہ تاریخ میں سب موجود ہیں، کس نے معافی مانگی، اور کس نے ملک کے لیے انگریزوں سے لڑکر شہادت دی، انہوں نے کہا کہ ٹیپو سلطان کی شہادت اور حب الوطنی جذبہ سے کوئی انکار نہیں کرسکتا ۔ حکومت کو سچائی لوگوں کو بتانا چاہیے، اور تاریخی سچائی سے عوام کو روشناس کرایا جانا چاہیے۔ Mufti Ismail on tipu sultan
بلقیس بانو کیس کے قصورواروں کی رہائی کے بعد مفتی اسماعیل نے کہا کہ چونکہ متاثرہ اور اس کے اہل خانہ مسلمان ہیں اسلیے مجرمین کے خلاف اٹھنے والے آواز بھی کہیں گم ہوگئی۔ اگر یہیں متاثرہ غیر مسلم ہوتی اور مجرمین مسلمان تو حالات اس کے برعکس ہوتے۔ Mufti Ismail on bilkis bano
انہوں نے کہا کہ یہ سارے مجرمین قصوروار تھے شواہد تھے ان کے خلاف کورٹ نے سزا سنائی لیکن ریاستی حکومت نے انہیں معاف کر دیا اس سے معاشرے میں کیا پیغام پہنچےگا ، ریاستی حکومت کے اس فیصلے قصورواروں کو حوصلہ ملے گا۔ Interview With MLA Mufti Ismail
یہ بھی پڑھیں: حکومت مسلمانوں کو یکسر نظر انداز کر رہی ہے: مفتی اسماعیل