ممبئی: این سی پی مہاراشٹر کے صدر جینت پاٹل کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا تھا۔ جینت پاٹل نے کہا کہ اپوزیشن کا حصہ ہونے کے ناطے ایسی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ای ڈی نے پاٹل کو اب دیوالیہ کمپنی IL&FS میں مبینہ مالی بے ضابطگیوں سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا ہے۔ اسلام پور سیٹ کے 61 سالہ ایم ایل اے پاٹل کو پہلے 12 مئی کو اس کے سامنے پیش ہونے کے لیے سمن جاری کیا گیا تھا لیکن کچھ ذاتی اور سرکاری کام کی وجہ سے 10 دن کی توسیع کی درخواست کی تھی اس کے بعد انہیں حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔
پاٹل نے کہا 'میں اپوزیشن کا حصہ ہوں اور مجھے اس قسم کی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ میں نے پہلے کبھی آئی ایل اینڈ ایف ایس کا نام نہیں سنا تھا لیکن ای ڈی کے حکام نے مجھے حاضر ہونے کو کہا ہے۔ میں قانونی فریم ورک کے اندر ان کے سوالات کا جواب دینے کی کوشش کروں گا۔ آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ ایسا کون سا معاملہ ہے جس کی وجہ سے پاٹل کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔
این سی پی لیڈر جینت پاٹل کی مشکلات میں اضافہ ہوتا نظر آرہا ہے اُس کی اصل وجہ یہ ہے۔ موصولہ اطلاع کے مطابق سڑک کی تعمیر کا ٹھیکہ IL&FS کمپنی کو 2008 سے 2014 کے درمیان دیا گیا تھا۔ یہ ٹھیکہ کسی اور کمپنی کو دیا گیا تھا اس کمپنی پر الزام ہے کہ اس نے جینت پاٹل سے منسلک کمپنیوں کو رقم دی تھی۔ بتا دیں کہ اس وقت جینت پاٹل ریاست کے وزیر داخلہ تھے۔ آئی ایل اینڈ ایف ایس کمپنی پر 91 ہزار کروڑ روپے کا قرض ہے ان کے پاس پیسہ نہیں ہے کیونکہ بہت سے کام ابھی باقی ہیں۔ حکومت سے ملنے والے 17 ہزار کروڑ روپے بھی پھنس گئے ہیں۔ کمپنی کے کل 250 سے زائد سبسڈی اور مشترکہ وینچر ہیں۔
مزید پڑھیں:'مہاراشٹر پر قرض کا بوجھ'
زمینی تنازعات میں زیادہ معاوضے کی وجہ سے کام کی لاگت میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے کئی اہم میوچل فنڈز اور پنشن اسکیمیں رد کردی گئی ہیں۔ای ڈی نے کہا ہے کہ اس معاملے میں جینت پاٹل کا نام بھی سامنے آیا تھا۔ ای ڈی نے اس معاملے میں جینت پاٹل کو نوٹس بھیجا تھا تب پاٹل نے ای ڈی سے دس دن کا وقت مانگا تھا۔ جس کے بعد جینت پاٹل ای ڈی کے دفتر پہنچے ہیں۔ اس سے پہلے پاٹل این سی پی کے دفتر پہنچے تھے۔ انہوں نے کہا کہ میں اپوزیشن پارٹی میں ہوں اس لیے مجھے ہراساں کیا جا رہا ہے۔